کتاب الکافي کا مختصر تعارف
الکافي معتبر ترين شيعہ کتاب حديث اور ثقة الاسلام أبى جعفر محمد بن يعقوب بن اسحاق الكليني الرازي (البغدادي ـ المتوفّىٰ سنة 328 يا 329 ہجري) کي تاليف ہے-
تاج العروس ميں الکافي کے مۆلف کے بارے ميں مذکور ہے:
"ابوجعفر محمد بن يعقوب الکليني، عباسي بادشاہ المقتدر باللہ کے زمانے کے بزرگ شيعہ فقيہ و عالم دين تھے اور چونکہ وہ بغداد کے "درب السلسلہ" ميں آبسے تھے اسي وجہ سے انہيں "سلسلي" کا لقب ملا ہے- اور وہ سنہ 327 ہجري ميں درب السلسلہ ميں اور "صور" ميں (2) نقل حديث کيا کرتے تھے-
شيخ طوسي لکھتے ہيں:
شيخ کليني علم حديث کے قابل اعتماد ترين اور استوار ترين عالم تھے جنہوں نے الکافي کو 20 سال کے عرصے ميں تصنيف کيا اور سنہ 328 ہجري کو دنيا سے رخصت ہوئے-
النجاشى لکھتے ہيں:
شيخ کليني سنہ 329 ہجري ـ ستاروں کے منتشر ہونے کے سال ـ (3) وفات پاگئے اور ابوقيراط محمد بن جعفر حسيني نے ان نماز جنازہ پڑھائي اور باب الکوفہ کے ايک مقبرے ميں سپرد خاک کئے گئے-
شيخ آقا بزرگ طہراني نے نے اپني کتاب الذريعہ الي تصانيف الشيعہ کي جلد 17 صفحہ 245 ميں الکافي کے بارے ميں لکھا ہے:
يہ کتاب چار کتابوں ميں اہم کتاب ہے جو قابل اعتماد اصولوں پر استوار ہے اور رسول خدا (ص) اور ائمۂ معصومين (ع) کي احاديث نقل کرنے کے سلسلے ميں ايسي کتاب ابھي تاليف نہيں ہوئي ہے- يہ کتاب امام زمانہ (عليہ السلام) کي غيبت صغري کے زمانے ميں تين حصوں (اصول الکافي، فروع الکافي اور روضۃ الکافي)، 34 رسالوں اور 320 ابواب ميں مرتب کي گئي ہے-
چنانچہ الکافي مجموعي طور پر 16121 حديثوں کا مجموعہ ہے-
حوالہ جات:
1- كتاب الاستبصار- شيخ طوسى،ج 2،ص 352-
2- لسان الميزان، ج 5،ص 433 ـ تاريخ الكامل ـ ابن اثير ـ حوادث سال 228 ہجري-
3- ظاہرا اس سال کو کہا جاتا جس ميں فضائي واقعات رونما ہوئے ہوں اور شہابوں کي بارش ہوئي ہے-
ترجمہ: فرحت حسین مہدوی
منبع: ماخذ حديث از ديدگاه شيعه صفحه هاى 25, 38-37, 41, از طر يق شبكه امام على(ع) ـ علامه محمد حسين جلالى با مقدمه استاد مكارم شيرازي
متعلقہ تحریریں:
کيا خدا کا بھي کوئي خالق ہے؟
يکم شوال مومن کے انعام کا دن