انقلاب اسلامي ايران کے بعد پہلي نماز جمعہ
ايران ميں انقلاب اسلامي ايران کي کاميابي سے قبل ايک غاصب حکومت تھي جو مغربي ممالک اور امريکہ کے زير اثر رہ کر طاقت کے بل بوتے پر ايراني عوام پر حکومت کر رہي تھي مگر ايران کے غيور لوگوں نے اس ظلم اور جبر کے خلاف آواز بلند کي اور شاہ کي ظالم حکومت کا تختہ الٹ ديا - اسلامي جمہوريہ ايران ميں انقلاب اسلامي ايران کي کاميابي کے بعد سب سے پہلي نماز جمعہ ايراني مہينے مرداد کي 5 تاريخ کو سن 1358 ہجري شمسي ميں پڑھائي گئي - ماہ مبارک رمضان کي تين تاريخ کو يہ نماز جمعہ مرحوم آيت اللہ سيد محمود طالقاني نے تھران يونيورسٹي ميں پڑھائي -
آيت اللہ شہيد طالقاني کے مطابق اس تاريخ سے کچھ دن قبل حضرت امام خميني رحمتہ اللہ عليہ نے انہيں اس نماز کي ذمہ داري سونپي تھي - يہ بہت اہم ذمہ داري تھي اور مرحوم آيت اللہ سيد محمود طالقاني نے اسے بڑے احسن طريقے سے نبھايا - انہوں نے اس نماز جمعہ ميں حقائق کو بيان کيا اور دشمن کے منہ بند کر ديۓ - اس صبح سے ہي تھران کے مختلف حصوں سے لوگوں کي ايک کثير تعداد نے تھران يونيورسٹي اور اس کے اطراف ميں موجود گلي کوچوں کا رخ کيا اور جب لوگوں نے امام جمعہ کو ديکھا تو پرجوش نعرہ تکبير لگا کر امام خميني رح کي حمايت کا اعلان کيا -
اس نماز جمعہ کي وجہ سے منافقين کے منصوبے خاک ميں مل گۓ جنہوں نے انقلاب اسلامي کے منشور کے خلاف بہت زيادہ پروپيگنڈہ کر رکھا تھا - اس نماز ميں لوگوں کي بڑي تعداد کے شرکت کرنے کے باعث ان کے دلوں پر انقلاب اسلامي کي ہيبت طاري ہو گئي اور ان کے سارے کے سارے منصوبے خاک ميں مل گۓ -
نماز جمعہ کے موقع پر لوگوں کے بڑے اجتماع اور اتحاد نے منافقين کي سازشوں کو ناکام بنا ديا اور يوں انہيں شکست سے دوچار ہونا پڑا - اسلامي انقلاب کي کاميابي کے بعد سے لے کر آج تک يہ جگہ لوگوں کو آگاہ کرنے کے ليۓ بڑي مفيد ثابت ہوئي ہے اور اس جگہ پر لوگوں کي ايک بڑي تعداد ايک ساتھ خدا کے حضور سجدہ بہ ريز ہوتي ہے -
تحرير : عروج فاطمہ
پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان
متعلقہ تحریریں:
اسلامي انقلاب نے اسلامي نظريہ ديا
اسلامي انقلاب نے فلسطين کي مدد کي