خواف؛ سرزمين تاريخ و موسيقي
ايران کے مشرقي حصے ميں ايک تاريخ شہر بنام " خواف " واقع ہے - يہ ايک چھوٹا شہر ہے جس نے ايراني تاريخ ،قدرتي حسن اور ثقافت کو اپنے اندر سمو رکھا ہے - يہ قصبہ ايران کے شہر مشھد مقدس کے جنوب مغرب ميں واقع ہے - يہاں کے لوگ بہادر اور محب وطن ہيں - مشرق کي طرف سے يہ قصبہ افغانستان سے متصل ہے - شمال ميں رشتخوار نامي قصبے سے متصل ہے جبکہ جنوب ميں قائن اور مغرب ميں گناباد اور تربت حيدريہ واقع ہيں - اس قصبے کا مشھد مقدس سے فاصلہ تقريبا 250 کلوميٹر ہے -
تاريخ ميں اس شھر نے مسافروں کي لامحدود تعداد کي مہمان نوازي کي ہے - يہ قصبہ شاہراہ ريشم کے 10 کلوميٹر حصے کو عبور کرنے کي جگہ ہے جو پہلي صدي قبل مسيح ميں چين کے دارلحکومت " سيان " کو ہرات کے ذريعے ايران سے ملاتا تھا - قديم زمانے ميں شاہراہ ريشم پر واقع تمام شھر اقتصادي اور ثقافتي لحاظ سے جديد ہوا کرتے تھے - خواف شھر بھي چونکہ شاہراہ ريشم پر واقع تھا اس ليۓ اس شہر ميں بھي تجارتي اور ثقافتي سرگرمياں ہميشہ عروج پر ہوا کرتي تھيں - اس شھر کر رہنے والے اس شہر کے مرکز کو " روي " يا " رود " کہا کرتے تھے - "الفهرست" نامي تاريخي کتاب کے مصنف ابن نديم (385 ه.ق) نے اپني کتاب ميں اس شھر کو " روي " کے نام سے لکھا ہے - سن 1249 ہجري قمري ميں جب ہرات ايران سے جدا ہوا تب مشھد کي نگراني ميں آ گيا -
شاہراہ ريشم کے کنارے واقع ہونے کي وجہ سے اس شہر ميں تجارتي سرگرمياں بہت عام ہوا کرتي تھيں - يہي وجہ تھي کہ يہاں کے اکثر لوگوں کا پيشہ تجارت ہي ہوا کرتا تھا - اس کے علاوہ چونکہ يہ علاقہ زرخير تھا اور پاني بھي کافي مقدار ميں دستياب تھا اس ليۓ کھيتي باڑي کو بھي يہاں بہت اہميت دي جاتي تھي - بعض لوگوں کا پيشہ مويشي پالنا بھي تھا - يہ علاقے سرسبز ہيں اور اس علاقے ميں انار بکثرت پاۓ جاتے ہيں -( جاري ہے )
شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان
متعلقہ تحریریں:
کندلوس کا ديہات اور ميوزيم
زنجان کا سب سے بڑا پل