• صارفین کی تعداد :
  • 2004
  • 7/21/2013
  • تاريخ :

حضرت زينب(س) کے روضہ پر حملے کے خلاف احتجاج

حضرت زینب(س) کے روضہ پر حملے کے خلاف احتجاج

شام ميں حضرت زينب(س) کے روضہ پر حملے کے خلاف احتجاج اور مذمت کا سلسلہ جاري ہے-

پاکستان سے ہمارے نمائندے کي رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت المسلمين کي اپيل پر کل پاکستان کے چھوٹے بڑے شہروں ميں احتجاجي ريلياں نکالي گئيں اور تکفيري دھشتگردوں کے حملے کي مذمت کي گئي- اس موقع پر ريلي کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررين نے کہا کہ ايک سازش کے تحت شام کو دھشتگردي کي آگ ميں دھکيل ديا گيا ہے اور اب نواسي رسول خدا حضرت زينب(س) کے روضہ پر حملہ کر کے مسلمانوں کے درميان اختلافات کي آگ کو بھڑکانے کي کوشش کي جا رہي ہے-

 مقررين نے پاکستان کي حکومت پر بھي کڑي نکتہ چيني کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے بھي دھشتگردوں کو شام بھيجا جا رہا ہے اور حکومت خاموش تماشائي کا کردار ادا کر رہي ہے -

ادھر کراچي سے موصولہ رپورٹ کے مطابق نمائش چورنگي پر احتجاجي مظاہرہ کيا گيا جس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت المسلمين کے رہنماوں نے کہا کہ بي بي زينب کے روضہ مبارک پر دہشت گردوں کے حملے نے پورے عالم اسلام کے قلب مجروح کئے ہيں- مظاہرين نے مطالبہ کيا کہ حکومت پاکستان اس مسئلے کو عالمي سطح پر اجاگر کرے-

درايں اثنا حضرت زينب کے روضہ مبارک پر ہونے والے حملے کي پاکستان کے سياستدانوں کي جانب سے بھي مذمت کا سلسلہ جاري ہے اور اسي حوالے سے مسلم ليگ ن کے چيئرمين سينيٹر راجا ظفر الحق کا کہنا ہے کہ شام کي صورتحال بہت خطرناک ہے جو مسلم دنيا کو لپيٹ ميں لے سکتي ہے، مسلم دنيا کے تمام تنازعات کے حل کيلئے او آئي سي کو موثر کردار ادا کرنا چاہئے-

 مجلس وحدت مسلمين کے ڈپٹي سيکريٹري جنرل علامہ امين شہيدي کا کہنا تھا کہ عالم اسلام ميں غير جمہوري حکمران استعماري قوتوں کے ايجنڈے پر عمل پيرا ہيں، حضرت زينب کے مزار پر حملہ ہوا اور سب خاموش ہيں جو افسوسناک ہے-

متحدہ قومي موومنٹ کے قائد الطاف حسين نے کہا ہے کہ شام ميں بي بي زينب کے مزار پر حملہ مسلمانوں کي وحدت پر حملہ ہے، جبکہ رابطہ کميٹي نے بھي اس حملے پرافسوس کا اظہارکرتے ہوئے علماء سے اپيل کي کہ خاموش تماشائي بن کر نہ بيٹھيں اوراس سانحے کے خلاف ميدان عمل ميں نکل کر احتجاج کريں-

 

 

متعلقہ تحریریں:

حضرت زينب (س)کے روضہ اقدس پر حملے کے خلاف 10 روزہ سوگ اور آج يوم احتجاج

مصر، معزول صدر مرسي کي بحالي کےلئے مظاہرے