مصر ميں سياسي غيريقيني
مصر ايک تاريخي سرزمين ہے جو پوري دنيا ميں معروف ہے اور نہرسويز کي دنيا ميں جغرافيائي اہميت کي وجہ سے مصر کو عالمي سياست ميں کافي اہميت حاصل ہے - اسرائيل کے نزديک فوجي لحاظ سے ايک طاقتور اسلامي ملک ہونے کي وجہ سے امريکہ اور پورپي ممالک مصر کي اندروني سياست ميں ضرورت سے زيادہ مداخلت کرتے ہيں اور وہاں کي حکومت کو اپنے زير تسلط رکھنے کے ليۓ مختلف طرح کے حربے استعمال کيے جاتے ہيں - مصر ميں ايک لمبے عرصے کي سياسي جدوجہد کے بعد اسلام پرست جماعت اخوان المسلمين برسر اقتدار آئي مگر ابھي وہ صرف ايک سال ہي حکومت کر پائي تھي کہ اس پارٹي کے منتخب جمہوري صدر کو مصري فوج نے ہٹا کر نۓ صدر کا انتخاب کر ديا ہے -
سرزمين نيل کے عوام کا غصہ ايک بار پھر اپنے عروج پر ہے جس نے مصر کوايک آتش فشاں ميں تبديل کرديا ہے - تين جولائي کي شب مصري فوج نے صدر محمد مرسي کے خلاف بغاوت کرتے ہوئے انہيں زبردستي اور غير آئيني طريقے سے صدارتي عہدے سے برطرف اور آئين معطل کر ديا- عہدے سے برطرف آئيني عدالت کے چيف جج عدلي منصور کي سربراہي عبوري حکومت قائم کي گئي ہے جنہوں نے مصر کي ايپلٹ کورٹ کي مصري وزيراعظم ہشام قنديل کو ايک سال کي سزا برقرار رکھتے ہوئے انہيں بھي اپنے عہدے سے ہٹا ديا ہے- صدر اور وزيراعظم سميت حکومت کے اعليٰ عہديداروں جن کا تعلق اخوان المسلمون سے ہے ان سب کو فوج نے گرفتار کر ليا ہے اور انہيں نامعلوم مقام پر منتقل کر ديا گيا ہے- رائٹر کے مطابق صدر مرسي اور ہاشم قنديل سميت اخوان المسلمون کے 40 رہنماﺝ…ں کے ناموں کي فہرست ائر پورٹ پوليس کو بھيج دي گئي ہے تاکہ وہ ملک سے باہر نہ جا سکيں- اخوان المسلمون کي قائم کردہ اسلامي جمہوري حکومت کا تختہ فوج، عدليہ، مذہبي رہنماﺝ…ں اور سيکولر طاقتوں کي باہمي گٹھ سے اسي طرح الٹا گيا ہے جيسے 1977ء ميں ذوالفقار علي بھٹو کي حکومت کا تختہ فوج اور پاکستان قومي اتحاد نے باہمي اشتراک سے الٹا ديا تھا- فرق صرف يہ ہے کہ اخوان المسلمون کے سربراہ صدر مرسي کٹر اسلام پسند رہنما ہيں اور وہ جلدي ميں مصري دستور ميں اسلامي شقوں کو ڈال رہے تھے جبکہ ذوالفقار علي بھٹو ايک معتدل اور ماڈرن مسلم رہنما ہونے کے باوجود 1973ءکے آئين ميں قاديانيوں کو اقليت، شراب پر پابندي اور جمعہ کي سرکاري تعطيل کا اعلان کر چکے تھے مگر دونوں رہنماﺝ…ں ميں جو مشترکہ خصوصيات تھيں وہ يہ کہ دونوں کو سامراج اور سٹيٹس کي مخالفت اور انکے اثر و رسوخ کو ختم کرنے کي پاداش ميں منظرعام سے ہٹايا گيا- ( جاري ہے )
متعلقہ تحریریں:
تہران اور قاہرہ کے تعلقات پر تاکيد
امريکا کي جنگي اشتعال انگيزي