• صارفین کی تعداد :
  • 7178
  • 5/22/2013
  • تاريخ :

جسماني صحت اور پيدل چلنا

جسمانی صحت اور پیدل چلنا

انساني جسم ايک مشين کي مانند ہے جس کي سلامتي کے ليۓ اس  کا متحرک رہنا بہت ضروري ہے - غيرفعال زندگي گزارنے والے زيادہ تر افراد مختلف طرح کي بيماريوں کا شکار ہو جاتے ہيں - يہي وجہ ہے کہ صحت و تندرستي کے ليۓ ورزش کرنے پر زور ديا جاتا ہے -  برطانيہ ميں ايک خيراتي ادارے رامبلرز کا کہنا ہے کہ 25 فيصد مرد و خواتين ہفتے ميں ايک گھنٹے سے کم پيدل چلتے ہيں-

طبي ماہرين کے مطابق لوگوں کو ہفتے ميں 150 منٹ کے ليے اعتدال کے ساتھ جسماني ورزش کرني چاہيے-

2000 افراد کا سروے کيا  گيا کہ وہ کب پيدل چلتے ہيں اور کہاں جاتے ہيں تو  معلوم ہوا کہ مزيد 43 فيصد لوگ ہفتے ميں دو گھنٹے سے کم پيدل چلتے ہيں-

اس سروے ميں لوگوں سے سکول، کام يا دکان پر جانے سميت ان کے ْکل پيدل چلنے کے بارے ميں پوچھا گيا تھا-

رامبلرز کا جو چار سے گيارہ مئي تک پيدل چلنے کا ہفتہ منا رہا ہے، اس کا  کہنا ہے کہ ايک تحقيق ميں پہلے سے يہ بات سامنے آئي ہے کہ برطانيہ ميں دو تہائي بالغ افراد بہت کم جسماني ورزش کرتے ہيں اور اس سروے ميں بھي اس بات کي تصديق کي گئي ہے-

کم پبدل چلنے کے رجحان کے باوجود سروے کيے گئے افراد ميں تقريباً 93 فيصد نے اس بات سے اتفاق کيا کہ پيدل چلنا ايک اچھي ورزش ہے-

پيدل چلنے اور متوازن قسم کي  ہلکي پھلکي ورزش کرنے سے انسان بہت سي بيماريوں سے بچا رہتا ہے - طبي تحقيق کے مطابق کم ورزش کرنے والے افراد کي نسبت سے زيادہ پيدل چلنے اور ہلکي پھلکي ورزش کرنے والے ا فراد کو بلڈ شوگر کے خدشات کم ہوتے ہيں-

يونيورسٹي آف واشنگٹن کي تحقيقي ٹيم کے سربراہ امينڈا فرٹس نے کہا ہے کہ ايک ميل ميں تقريباً2 ہزار قدم ہوتے ہيں- انھوں نے کہا کہ بلڈ شوگر کے خدشات کو کم کرنے کے ليے روزانہ 10 ہزار قدم تک پيدل چلنا اور ہلکي پھلکي ورزش کرنا انتہائي مفيد ہے-

انھوں نے کہا کہ جسماني ورزش سے وزن ميں بھي کمي کي جا سکتي ہے- اس کے علاوہ اس سے جسم ميں گلوکوز اور ديگر ماليکيولز کو بھي کنٹرول کيا جا سکتا ہے جس سے بيماري کے امکانات کم کرنے ميں مدد ملتي ہے-

تحقيق کاروں کا کہنا ہے کہ جو لوگ ايک ہفتے ميں دس کلوميٹر تک پيدل چلتے ہيں ان کا ذہن تازہ اور ياداشت برقرار رہتي ہے-

نيشنل انسٹي ٹيوٹ آف ايجنگ کي تازہ تحقيق کے مطابق پيدل چلنے والوں کے دماغ کا حجم  بھي برقرار رہتا ہے- تحقيق کے مطابق پيدل نہ چلنے  والے لوگ پيدل چلنے  والوں کے مقابلے ميں کمزور اور بيمار پڑ جاتے ہيں- اس ليۓ ضروري ہے کہ بيماريوں سے بچاۆ کے ليۓ پيدل چـلنے کو اپني زندگي کا معمول بنائيں اور پيدل چلنے کي عادت کو اپنا کر اپني صحت کو برقرار رکھيں -

 

متعلقہ تحریریں:

آپ کے پيروں کے ليۓ غيرمناسب جوتے

فزيوتھراپي طريقہ علاج