اسلامي انقلاب اور استکبار کے حيلے
امام خميني رح اميد کي ايک کرن
امام کي شخصيت اور جذبہ
امام خميني رح کي شخصيت سے رہنمائي
اسلامي انقلاب نے استکبار کا مقابلہ کيا
ان کا خيال يہ ہے کہ امريکہ اور روس خواہ خدا کے ماننے والے ہوں خواہ خدا کے منکر ہوں - دونوں نے دنيا پر اپنا تسلط قائم کرنے کے ليۓ دنيا کو اپنے درميان تقسيم کر رکھا ہے اور ماھيتي لحاظ سے ايک دوسرے سے وہ مختلف نہيں ہيں -
ليکن ايک بار پھر سے امام کے اس روشن اور يادگار کلام کو دہرائيں کہ انہوں نے فرمايا موجودہ نسل ميں سے بہت سے ابھي پيدا نہيں ہوۓ تھے اور حتي سياست دانوں ميں سے بہت سے لوگ يہ خيال کرتے تھے کہ واقعي طور پر امريکہ اور روس ايک دوسرے سے گہرے اختلاف رکھتے ہيں اور بعض کم نظر اور بدقسمتي سے عالم اسلام کے بعض تاجر مسلمانوں نے بھي اسي ظاہري وضاحت کي بنياد پرکہ جس کي طرف جناب الغنوشي نے اشارہ کيا ہے امريکہ کو روس پر ترجيح ديتے تھے - عبرت اور معرفت حاصل کرنے کے ليۓ امام کے اس جملے کو پھر سے پڑھيں -
" ہماري تمام پريشانياں امريکہ کي وجہ سے ہيں ، ہماري تمام الجھنيں اس اسرائيل کي وجہ سے ہيں ، اسرائيل بھي امريکہ سے ہي ہے -"
جناب الغنوشي اسلامي تحريکوں کے نعروں پر بات کرتے ہيں اور ايک دلچسپ نکتے کي طرف اشارہ کرتے ہوۓ کہتے ہيں کہ تحريک " سلفي " کا قرآني نعرہ يہ تھا کہ
" اللہ کي رسي کو مضبوطي سے تھامے رکھو اور تفرقہ کا شکار نہ ہو "
سيد قطلب کے زمانے ميں " اخوان المسلمين " کے شعار يہ تھے :
" وہ جنہوں نے خدا پرايمان نہيں لايا ہے وہ گمراہ ہيں "
ليکن اسلامي انقلاب کے زمانے ميں ايرانيوں کا بہترين نعرہ يہ تھا کہ
" بےشک ہم نے وعدہ کيا ہے کہ غريبوں کو زمين کا وارث بنائيں "
انصاف ہونا چاہيۓ کہ اسلامي انقلاب کے کا يہ نعرہ اسلامي دنيا ميں بہت مفيد ہے - اس ميں بہت فرق ہے کہ ہم ايک طرف بيٹھ جائيں اور يہ کہيں کہ ہمارا اور گمراہ لوگوں کا حساب جدا ہے - ( جاري ہے )
شعبہ تحرير و پيشکش تبيان