اسلامي انقلاب نے استکبار کا مقابلہ کيا
اسلامي انقلاب ايران اور اسلامي بيداري
امام خميني رح اميد کي ايک کرن
امام کي شخصيت اور جذبہ
امام خميني رح کي شخصيت سے رہنمائي
جناب الغنوشي اس بات کے معتقد ہيں کہ موجودہ صدي ماڈرن اور نئي قسم کي جاہليت کي اسير ہو چکي ہے - ان کے خيال ميں جو چيز استعمار گروں سے تعلق رکھتي ہے وہ جاہلي بنياديں ہيں اور اسلامي انقلاب نے ان بنيادوں کو اکھاڑ پھينکا ہے -
اسلامي انقلاب نے مسلمانوں اور بشر کي زندگي ميں بلند احياء کے ليۓ اقدامات کيے ہيں - ان اقدامات ميں خدائي روحيہ ، شہادت طلبي ، استقامت اور جہاد شامل ہيں -
اسلامي انقلاب کے برعکس دوسري اسلامي تحريکيں عالمي طاقتوں سے اپنے اختلافات دور کرنے ميں لگي ہوئي ہيں جبکہ اسلامي انقلاب نے استکبار کي ہر سازش کو ناکام بنا ديا ہے -
اسلامي انقلاب نے نظرياتي مباحث کو کھلا رکھا ہے اور معاشرتي انصاف کو عملي شکل دي ہے -
البتہ جناب الغنوشي نے بہت واقع بين ہو کر انقلاب کے متعلق بات کي ہے اور وہ جانتا ہے کہ يہ برکات اور ثمرات فضول باتوں سے بچ کر حاصل ہوۓ ہيں - وہ جانتا ہے کہ اقصادي محاصرہ متجاوز دشمن کا وہ پہلا ہتھيار ہے جو وہ اسلامي انقلاب کے خلاف استعمال ميں لا رہا ہے اور اس طرح کے حالات و واقعات پر گہري نظر رکھتا ہے - اسے اچھي طرح اس بات کي سمجھ ہے کہ ايران کے مسلمان ايماني دولت کے حامل ہيں اس ليۓ وہ تکاليف کو بڑي ديدہ دليري سے برداشت کرتے ہيں تاکہ معنوي اور اعلي انقلابي اہدافات کو حاصل کر سکيں -
جناب الغنوشي نے اپنے تجزيے ميں ايک نکتہ کي طرف اشارہ کيا ہے جو کہ بہت گہرا اور ظريف ہے ليکن يہ ضرور کہنا چاہيۓ کہ امام خميني رح نے تيس سال قبل ہي اس بارے ميں آگاہ کر ديا ہے -
جناب الغنوشي امريکہ اور سوويت يونين کا مذھبي لحاظ سے باہمي موازنہ کرتے ہيں اور کہتے ہيں کہ " شايہ يہ مسئلہ بہت حيراني کا باعث نہ ہو کہ بعض مذھبي افراد يہ خيال کرتے ہيں کہ امريکہ اور روس کا اگر باہمي موازنہ کيا جاۓ تو بہتر ہے کہ امريکہ کو منتخب کريں کيونکہ امريکي کم از کم " آسماني کتاب " کے حامل ہيں ! ايران کا اسلامي انقلاب کسي معاشرتي رابطے ، کليسا يا ان کے علاوہ ايسي کسي چيز کو اہميت نہيں ديتا ہے - ( جاري ہے )
شعبہ تحرير و پيشکش تبيان