عورت کي حقيقي شناخت
کسي بھي تہذيب ، معاشرے اور ملک کے بنيادي مسائل ميں سب سے اہم مسئلہ عورت کا ہے - آج کے اسلامي معاشرے ميں عورت کے اسلامي حقوق کي نظر اندازي کا بہت خيال رکھا جانا چاہيۓ - اسلام نے عورت کو ہر طرح سے تحفظ فراہم کيا ہے اور اس کے بنيادي حقوق کي حفاظت کو يقيني بنايا گيا ہے - اسلامي ممالک ميں بسنے والي خواتين دنيا کے کسي بھي غير مسلم ملک سے زيادہ آزاد اور زيادہ قابل احترام ہيں -
اگر اسلامي معاشرے کے کسي بھي خاص حصے ، چاہے وہ دنيا کا کوئي بھي اسلامي ملک ہو، مسلمان عورتوں کے حقوق کو نظر انداز کيا جاتا ہے تو يہ مسلمان مردوں اور کچھ خود مسلمان عورتوں کي غلطي ہے کيونکہ يہ خود مسلمان عورتيں ہي ہيں جو کہ اپني اسلامي شناخت کي حفاظت کر سکتي ہيں - عورتوں کو معلوم ہونا چاہيۓ کہ خدا تعالي ، قرآن پاک اور اسلام نے ان کے بارے ميں کيا کہا ہے ؟ ان کو معلوم ہونا چاہيۓ کہ اسلام کي ان سے کيا توقعات ہيں اور ان کو کيا ذمہ دارياں سونپي گئي ہيں - اسلام ان سے کيا طلب کرتا ہے اور ان کو کس بات کي حفاظت کرني ہے ؟ اگر وہ يہ سب کرنے ميں ناکام ہو جاتي ہيں تو اخلاقيات سے عاري لوگ ان پر ظلم کرنے ميں خود کو آزاد محسوس کرتے ہيں -
عورت کے مقام کے بارے ميں غلط نظريات
بني نوع انسان کے عورت اور مرد کے مسائل کے بارے ميں بہت غلط نظريات ہيں - کوئي نہيں جانتا کہ ايسا کيوں ہے - حضور اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کي تعليمات کے علاوہ انسان کے تمام تجزيات اورافکار ميں عورت اور مرد کے مقام کے بارے ميں غلط نظريات ہيں اور مرد اور عورت کے تعلقات کے بارے ميں بھي غلط سوچ ہے حتي کہ قديم ترين تہذيبوں جيسا کہ روم اور فارس کي تہذيبوں ميں بھي عورت کے بارے ميں غلط نظريات پاۓ جاتے تھے -
عورت کے اہم مقام کا تعين
اسلام ميں عورت کو ہر طرح کے سياسي اور سماجي حقوق حاصل ہيں - قرآن ميں عورت کے بارے ميں ارشاد ہے کہ
يَاأَيُّہَا النَّبِيُّ إِذَا جَائَکَ الْمُۆْمِنَاتُ يُبَايِعْنَکَ عَلٰي أَنْ لَّايُشْرِکْنَ بِاللہ شَيْئًا وَّلَايَسْرِقْنَ وَلَايَزْنِينَ وَلاَيَقْتُلْنَ أَوْلاَدَہُنَّ وَلاَيَأْتِيْنَ بِبُہْتَانٍ يَّفْتَرِيْنَہ بَيْنَ أَيْدِيْہِنَّ وَأَرْجُلِہِنَّ وَلاَيَعْصِيْنَکَ فِيْ مَعْرُوْفٍ فَبَايِعْہُنَّ وَاسْتَغْفِرْ لَہُنَّ اللہ إِنَّ اللہ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ - "
ترجمہ : اے نبي جب مومن عورتيں اس بات پر آپ سے بيعت کرنے آئيں کہ وہ اللہ کے ساتھ کسي کو شريک نہيں کريں گي اور نہ چوري کريں گي اور نہ زنا کا ارتکاب بنائيں گي اور نہ اپني اولاد کو قتل کريں گي اور نہ اپنے ہاتھ پاğ کے آگے کوئي بہتان (غير قانوني اولاد) گھڑ کر (شوہر کے ذمے ڈالنے) لائيں گي اور نيک کاموں ميں آپ کي نافرماني نہيں کريں گي - تو ان سے بيعت لے ليں- اور ان کے لئے اللہ سے مغفرت طلب کريں- اللہ يقينا بڑا بخشنے والا مہربان ہے- (سورہ ممتحنہ : 12)
( جاري ہے )
تحرير : سيّدہ عروج فاطمہ
پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان
متعلقہ تحریریں:
پردے کے بارے ميں نصيحت