آل سعود حکومت کي طرف سے عوام پر طاقت کا استعمال
سعودي حکومت کے خلاف عوامي مظاہرے
دنيا ميں آمر حکومتوں کا خاتمہ
سعودي عرب ميں آمر حکومت
سعودي عرب کے ايک اور عالم دين شيخ عبدالکريم الحبيل نے بھي آل سعود کي سيکيورٹي فورسيز کے ہاتھوں سعودي عرب کے سرگرم عمل سياسي کارکنوں کے قتل کي شديد مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودي عرب کا جوان طبقہ اپنے ملک سے امتيازي سلوک کے خاتمے اور مساوات و برابري کي برقراري کا خواہاں ہے مگر آل سعود حکومت کيلئے يہ امتيازي سلوک اس حد تک اہميت رکھتا ہے کہ وہ اپنے ملک کے عوام اور شہريوں کو ايذائيں پہنچانے کے علاوہ ان کا قتل عام بھي کر رہي ہے يہاں تک کہ آل سعود کي سيکيورٹي فورسيز اور فوجيوں نے صوبے الشرقيہ کو جنگ کے ميدان ميں تبديل کرديا ہے- سعودي عرب کے مختلف اور خاص طور سے مشرقي علاقوں ميں عوام کے پرامن مظاہرے گذشتہ ايک سال سے زائد عرصے سے جاري ہيں اور اس ملک کے عوام، اپنے ملک ميں آزادي بيان - سياسي و سماجي امتيازي سلوک کے خاتمے اور بدعنوانيوں کے خلاف مہم جيسي، بنيادي اصلاحات کا مطالبہ کر رہے ہيں- تشّدد کے خلاف عالمي تنظيم نے بھي سعودي عرب کے دارالحکومت رياض کے قريب واقع القصيم علاقے کي جيل کے سامنے مظاہرين پر سعودي سيکيورٹي فورسيز کے تشّدد کي شديد مذمت کي ہے - اس تنظيم نے ايک بيان ميں رياض کے قريب واقع البريدہ جيل کے قيديوں کے اہل خانہ کے ساتھہ سعودي سيکيورٹي فورسيز کي جانب سے برتے جانے والے غير انساني سلوک کي مذمت کرتے ہوئے مظاہرين کے خلاف اس قسم کے اقدامات کو غلط قرار ديا ہے - سعودي عرب کي عوام کو اب زيادہ دير تک طاقت کے زور پر اپنا غلام بنا کر نہيں رکھا جا سکتا ہے کيونکہ عرب دنيا اور اسلامي ممالک ميں آنے والے اسلامي انقلابات اور اسلامي بيداري نے سعودي عرب کي عوام کو ايک نئي زندگي بخشي ہے اور ان کے حوصلے اس اسلامي بيداري کے اثرات اور ثمرات سے بلند ہوۓ ہيں - مستقبل قريب ميں ہم انشاءاللہ يہ خوشخبري سنيں گے کہ سعودي عرب ميں امريکہ اور اسرائيل نواز آل سعود حکومت کا خاتم ہو گيا ہے اور اس کي جگہ ايک عوامي جمہوري حکومت قائم ہوگئ ہے -
شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان