• صارفین کی تعداد :
  • 3514
  • 1/20/2013
  • تاريخ :

طلاق کے بعد بھي  ايک دوسرے کا احترام کريں

طلاق کے بعد بھی  ایک دوسرے کا احترام کریں

طلاق کے بعد بچوں کو اپنے باہمي اختلافات سے دور رکھيں

طلاق کے بعد بچے کے ليۓ ضروري فيصلے

طلاق کے بعد مياں بيوي کے باہمي تعلق سے بچے کي خوداعتمادي

طلاق کے بعد مياں بيوي کا بچے کے ليۓ رابطہ

طلاق کے بعد مشترک مقصد

** ايک دوسرے سے محتاط انداز ميں گفتگو کريں - گفتگو کے دوران ايسا نہ ہو کہ فرد مقابل يہ احساس کرے کہ آپ اسے کسي بات پر حکم دے رہے ہيں - کوشش کريں کہ آپ کے الفاظ ايسے ہوں جن  سے يہ ظاہر ہو کہ  اسے کسي کام کے ليۓ  درخواست کي جا رہي ہو - مثال کے طور پر آپ کہيں کہ  کيا آپ کے ليۓ ممکن ہے کہ -------  - - -  وغيرہ وغيرہ

** دوسرے کي بات کو سنيں - خواہ آپ کو اس کي بات سے اختلاف ہي کيوں نہ ہو مگر کوشش کريں کہ  دوسرے کي بات کو پوري توجہ اور دھيان سے سنيں اور گفتگو اور بات کرنے کے دوران اسے پوري طرح سے اہميت ديں -  دوسرے کو يہ احساس دلائيں کہ اس کي بات کو اہميت دي جا رہي ہے -  مجبور ہو کر دوسرے کي بات سننے ميں کاميابي کا عنصر کم ہي ہوتا ہے -

**  اپني پوري گفتگو کو اپنے بچے پر مرکوز رکھيں -   اس بات کا خيال رکھيں کہ آپ کي گفتگو ايسي سمت ميں نہ چلي جاۓ جہاں پر آپ کے  سابقہ اختلافات کو شدت ملے  يا  پرانے زخم تازہ ہوں -

بچے کي بہتر پرورش ميں اس کے ارد گرد موجود بہت سارے افراد کو اپنا کردار ادا کرنا پڑتا ہے اور بچے کے ارد گرد کے ماحول ميں شامل افراد ايک ٹيم کي مانند ہوتے ہيں -  اس ٹيم  ميں شامل افراد کے ليۓ ضروري ہوتا ہے کہ وہ  اپني اپني ذمہ داري  کا احساس کريں  - والدين   اپنے درميان قوانين مرتب کر سکتے ہيں جس کے ذريعے وہ بچے کے کام کاج مثلا اس کا ہوم ورک ، سکول لے جانا اور لے آنا  اور دوسري ضروريات کو بانٹ کر بچے کو بہتر انداز ميں سہوليات مہيا کر سکتے ہيں -

** اس بات کي بھي کوشش کريں کہ دونوں گھروں ميں بچے کے ليۓ  کام کاج  اور روزانہ کي سرگرميوں کے اوقات يکساں ہوں - مثلا کھانا کھانے کا وقت ، ٹي وي ديکھنے کا وقت اور کھيل کود کے ليے مخصوص وقت ، سونے کا وقت   وغيرہ  دونوں گھروں ميں ايک ہي ہو -

تحرير : سيد اسداللہ ارسلان