امريکہ کا زوال شروع
امريکہ ميں امريکي زوال کے چرچے
خارجي سطح پر بھي دنيا کے بعض ممالک نے امريکي دباۆ قبول کرنے سے انکار کر ديا ہے اور دنيا کے متعدد ممالک پر امريکہ کا اثر و رسوخ کم يا ختم ہوتا دکھائي دے رہا ہے - مشرق وسطي ميں کم ہونے والے امريکي اثر و رسوخ کي بحث امريکہ ميں شدت اختيار کر گئي ہے - ايران ميں اسلامي انقلاب کي کاميابي کے بعد امريکہ کو پريشاني کا سامنا کرنا پڑا اور اب اسلامي جمہوريہ ايران کي طرز پر عرب ممالک ميں آںے والي اسلامي بيداري نے اس کي پريشاني ميں مزيد اضافہ کر ديا ہے - مشرق وسطي ميں امريکہ کے حامي ممالک کي تعداد ميں کمي ہو رہي ہے - مصر ميں امريکي حليف حسني مبارک کي جگہ امريکہ مخالف صدر مرسي برسر اقتدار آ گۓ ہيں اور دوسرے عرب ممالک ميں بھي اسلامي بيداري کي لہر جاري ہے -
امريکي انٹيليجنس اداروں کي طرف سے شائع ہونے والي ايک رپورٹ کے مطابق آئندہ 18 سالوں ميں جديد ٹيکنالوجي ، دنيا بھر ميں کم ہوتے وسائل اور آبادي ميں تيزي سے ہونے والے اضافے کي وجہ سے موجودہ طاقت کا توازن بگڑ جاۓ گا - 140 صفحات پر مشتمل اس رپورٹ ميں چار وجوہات کو اس تبديلي کي اصل وجہ قرار ديا گيا ہے - يہ چار وجوہات درج ذيل بتائي گئي ہيں -
* دنيا ميں امريکہ کي اجارہ داري ختم ہو جاۓ گي -
* مختلف حکومتوں کے خلاف وہاں انفرادي طاقتيں ابھر آئيں گي -
* دنيا بھر ميں ابھرتا مڈل کلاس طبقہ جس کي ضروريات حکومتوں کو چيلنج کريں گي -
* پاني ، خوراک اور توانائي کي بڑھتي ضروريات جيسے پيچيدہ مسائل
اس رپورٹ کو 16 امريکي ايجنسيوں نے مختلف اکيڈميوں ، تحقيقاتي اداروں ، سياسي ليڈروں اور 14 ممالک کے علاوہ يورپي يونين کے ساتھ مشاورت کے بعد مرتب کيا ہے -
اس رپورٹ ميں کہا گيا ہے کہ جب ٹيکنالوجي ميں مزيد ترقي آۓ گي تو مہاجرت ، جنگوں اور دوسرے اس طرح کے عوامل کي بنا پر ابتدائي طور پر تبديلياں رونما ہونگي - امريکيوں نے اس بات کا اعتراف کيا ہے کہ ہمارے ليۓ يہ باور کرنا بہت مشکل ہے مگر يہ حقيقت ہے اور يہ تبديلي بڑي تيزي کے ساتھ رونما ہو رہي ہے -
تحرير: سيد اسد اللہ ارسلان
شعبہ تحرير و پيشکش تبيان