حضرت امام زمانہ (عج) کا خط شيخ مفيد کے نام
حضرت شيخ مفيد کے اساتذہ اور شاگرد
شيخ مفيد کي جلاوطني اور گرفتاري
عوام کے بڑے علماء سے شيخ مفيد کے مناظرے
شيخ مفيد کا سچا خواب
جيسا کہ احتجاج ميں مرحوم طبرسي نے نقل کيا ہے کہ ماہ صفر 410 ھ ق ميں شيخ مفيد ايک خط امام زمانہ (عج) کي جانب سے دريافت کرتے ہيں کہ جس کا ايک حصہ يہ ہے :
” و انا غير مہملين لمراعاتکم و لا ناسين لذکرکم و لولا ذالک لنزل بکم البلاء “ ہم تمھاري رعايت و مراعات کي نسبت بے توجہ نہيں ہيں اور نہ تمہارے ذکر کو بھلانے والے ہيں اور اگر ايسا نہ ہوتا تو تم پر بلاء نازل ہوجاتي -
” مراعات “ مصدر ميمي ہے بمعنائے رعايت ، اور يہاں پر ” مراعاتکم “ يعني ” رعايتکم “ مراد ہے - حضرت امام زمانہ (عج) شيخ مفيد کے نام اپنے اس خط ميں تحرير فرماتے ہيں کہ :
” ہم تمھاري نسبت اہمال ( بے توجہي ) نہيں کرتے “ معلوم ہونا چاہئے کہ اہمال اور ترک کے درميان فرق ہے ، ترک کا معنيٰ اہمال سے اعم ہے ، امام (عج) نے فرمايا ہے کہ : ” اہمال نہيں کرتے “ يعني اگر ہم نے رعايت نہ کي تو اہمال ( بے توجہي ) ہماري طرف سے نہيں ہے بلکہ خود تمہاري جانب سے ہے -
دوسرے جملے ميں : ” و لا ناسين لذکرکم “ نسيان ( بھلانے ) کي عام و مطلق کي صورت ميں نفي کر رہے ہيں ، اس معنيٰ ميں کہ ہميشہ اور ہر جگہ ہم تمھيں ياد رکھتے ہيں کہ اگر ايسا نہ ہوتا تو تم پر بلا نازل ہوجاتي -
حضرت امام زمانہ (عج) ہمارے زندہ امام ہيں اور دوسرے ائمہ (ع) اس دنيا سے شہيد ہوکر جاچکے ہيں ، اگر چہ شيعوں کا اعتقاد ہے کہ امام معصوم کا حاضر و غائب ہونا اور زندہ و مردہ ہونا کوئي فرق نہيں رکھتا ، لہٰذا ہم زيارت ناموں ميں پڑھتے ہيں :
” اشہد انک تشہد مقامي و تسمع کلامي و ترد سلامي “ يعني ميں گواہي ديتا ہوں کہ آپ مجھے ديکھ رہے ہيں اور ميرا کلام سن رہے ہيں اور ميرے سلام کا جواب دے رہے ہيں ، يہ مسئلہ قطعي و يقيني ہے اور اس ميں کوئي شک و شبہہ نہيں ہے ، ليکن آج شيعہ حضرت امام زمانہ (عج) سے منسوب ہيں اور زمام امور آپ کے ہاتھوں ميں ہے -
البتہ حضرت امام زمانہ (عج) تمام ہستي و وجود ” ما سوي اللہ “ کے امام ہيں ، يہ مباحث اصول دين کے مباحث ميں سے ہيں کہ اپني جگہ پر ان سے متعلق تفصيل کے ساتھ بحثيں کي گئي ہيں اور ان کي دليليں تحقيق کے ساتھ بيان کي گئي ہيں -
معصوم عليہ السلام فرماتے ہيں کہ:
” ہلّلنا فھلّت الملائکۃ ، سبحنا فسبّحت الملائکۃ ، کنّا معلّقين بالعرش نسبّح و لم يخلق اللہ شيئاً غيرنا “ -
جس وقت خدا نے مخلوقات ميں سے کسي کو خلق نہيں کيا تھا ہم خدا کي تہليل و تسبيح کرتے تھے-
مرحوم علامہ مجلسي نے اس موضوع سے متعلق روايتوں کو بخوبي جمع کيا ہے اور ان کو اصول دين اور اسي طرح احوال معصومين عليہم السلام کے ابواب ميں ذکر کيا ہے-
بشکريہ مہدي ميشن ڈاٹ کام
پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان