شيخ مفيد سے پہلے شيعوں کي حالت
شيعوں کا ايک عظيم ستارہ
اس عظيم شخصيت کو بہتر طور پر جاننے کے ليۓ ضروري ہے کہ ہم پہلے يہ جاننے کي کوشش کريں کہ شيخ مفيد کا دور شروع ہونے سے پہلے اھل تشيع لوگوں کي عام حالت کيا تھي - اس کے بعد ان کے دور کے متعلق بات کريں گے اور اس کے ساتھ ساتھ ان کي زندگي کے احوال اور حوادث پر روشني ڈالنے کي کوشش کريں گے -
نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کي وفات کے بعد تقريبا 300 ھجري تک شيعوں کي حالت بہت ناگوار تھي کيونکہ شيعہ پہلے دن سے ہي اقليت ميں تھے - بني اميہ اور بني عباس کے ادوار حکومت ميں يہ کوشش کي جاتي رہي کہ عوام ميں اماموں کے نفوذ اور اثر و رسوخ کو روکا جاۓ اور ان کے رابطے کو شيعہ لوگوں سے برقرار نہ ہونے ديا جاۓ - يہي وجہ تھي کہ اس زمانے ميں تمام اسلامي ممالک ( افريقا و سپين سے مصر و روم و چين ) جو اموي خلفاء کے زير اثر تھے ، شيعوں کي زندگياں ، زندگي کے ہر پہلو ميں محدود تھيں اور ان کو آزادي سے محروم رکھا گيا تھا -
شعبۂ تحرير وپيشکش تبيان