امريکي جنگي جنون سے اقتصادي تباہي
امريکي عوام کو دھوکہ
امريکہ کا خود ساختہ زخم
امريکہ کا خود ساختہ زخم (حصّہ دوّم)
امريکہ کا خود ساختہ زخم (حصّہ سوّم)
امريکہ کا خود ساختہ زخم (حصّہ چهارم)
امريکہ کا خود ساختہ زخم (حصّہ پنجم)
امريکہ کا خود ساختہ زخم (حصّہ ششم)
امريکہ کي براۆن يونيورسٹي کے واٹسن انسٹيٹيوٹ فار انٹرنيشنل اسٹيڈيز کي تحقيقاتي رپورٹ کو اب دنيا بھر ميں ايک معتبر حوالے کا درجہ حاصل ہوچکا ہے- اس رپورٹ کے مطابق افغانستان، عراق اور پاکستان کي مہم جوئي پر امريکہ37کھرب ڈالر پھونک چکا ہے- بتايا گيا ہے کہ جنگوں کے اختتام کے بعد بھي جنگي اخراجات کا سلسلہ جاري رہے گا اور يہ رقم 44کھرب ڈالر تک پہنچ جائے گي- اوباما خلائي مخلوق کو يہ بھي نہيں بتا رہا کہ امريکہ پر بيروني قرضوں کا حجم 160کھرب ڈالر سے بڑھ چکا ہے جو اس کي مجموعي قومي پيداوار کے سو فيصد سے زائد ہے- اوباما اس حقيقت کا اظہار بھي ضروري خيال نہيں کرتا کہ نائن اليون سے لے کر اب تک 117 کھرب ڈالر کے قرضے لينا پڑے- اوباما کي حق گوئي يہ بتانے کي اجازت بھي نہيں دے رہي کہ گزشتہ گيارہ سالوں کے دوران امريکہ کو اوسطاً ہر سال 10کھرب ڈالر کے قرضے مانگنا پڑے- اوباما عوام سے يہ حقيقت بھي چھپائے ہوئے ہے کہ ہر امريکي اوسطاً پانچ ہزار ڈالر سے زائد کا مقروض ہوچکا ہے- اوباما کو يہ بتانے کا حوصلہ بھي نہيں ہو رہا کہ امريکي بجٹ کا خسارہ سو فيصد سے بڑھ چکا ہے يعني اخراجات پورے کرنے کے لئے ہر سال حکومت کو مجموعي قومي آمدني کے برابر قرضہ لينا پڑتا ہے- اوباما يہ بھي نہيں بتا رہا کہ جب اس نے جنوري 2009ء ميں صدارت کا حلف اٹھايا تو امريکي قرضے106کھرب ڈالر تھے جن ميں اوسطاً ساڑھے تيرہ کھرب سالانہ کے حساب سے54کھرب ڈالر کا اضافہ ہوچکا ہے- اوباما يہ بتانے سے بھي گريزاں ہے کہ امريکہ ميں تعليم، صحت، انفرا اسٹرکچر اور تعمير و ترقي کے منصوبوں پر کيا گزري- اوباما يہ بھي نہيں بتا رہا کہ افغانستان کي جنگ گزشتہ گيارہ برس سے اوسطاً ہر روز ايک امريکي نگل رہي ہے- اوباما يہ بھي نہيں بتانا چاہتا کہ امريکي کروسيڈ اندازاً سوا دو لاکھ انسانوں کا لہو پي چکا ہے- اوباما کو يہ بتانے کا حوصلہ بھي نہيں کہ گونتانامو، ابوغريب، بگرام، قلعہ جنگي اور دنيا بھر ميں پھيلي اذيت گاہوں کي انسانيت سوز کہانياں امريکہ کے بارے ميں کيا تاثر قائم کر رہي ہيں- اوباما يہ بتانے سے بھي گريز کر رہا ہے کہ گيارہ برس کے دوران امريکہ سے نفرت کرنے والوں کي تعداد تين گنا ہوگئي ہے اور اوباما خلائي مخلوق کو دنيا بھر کے در و ديوار پہ لکھي اس حقيقت سے بھي آگاہ نہيں کر رہا کہ ويتنام کے بعد امريکي رعونت ايک اور شرمناک شکست سے دوچار ہوچکي ہے-
پيشکش : شعبہ تحرير و پيشکش تبيان