يوم دفاع پاکستان کي اہميت
يوم دفاع پاکستان سے سبق
6 ستمبر پاکستاني تاريخ کا اہم دن
يوم دفاع پاکستان اور موجودہ پاکستان
اسلام احترام انسانيت، خدمت خلق اور معاشرتي و سماجي فلاح کا سب سے بڑا داعي ہے جس ميں ہر مسلمان پر ايک دوسرے کي جان، مال آبرو حرام ہيں اور ايک دوسرے کے دکھ درد کو اپنا دکھ درد تصور کرنا ہے- آپ صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم نے فرمايا ہے کہ اہل ايمان کي مثال ايک دوسرے سے محبت کرنے، ايک دوسرے کا غم کھانے اور ايک دوسرے پر مہرباني کرنے ميں جسم کي مانند ہے کہ اگر اس کا ايک حصہ تکليف سے دوچار ہوتا ہے تو سارا جسم اسي کيفيت کا شکار ہوجاتا ہے اور بے خوابي و بخار ميں مبتلا ہو جا تا ہے-(صحيح مسلم)
مسلمان مسلمان کے ليے آئينہ ہے، مسلمان مسلمان کا بھائي ہے اور ہر وقت اس کي مدد کے ليے کھڑا رہتا ہي(سنن ابي دادد)
ارشاد باري تعاليٰ ہے انما المومنون اخوۃ ( سورۃ الحجرات :10)
مومن تو ايک دوسرے کے بھا ئي ہيں-
مسلمانوں کے آپس ميں بھائي بھائي بنے رہنے کي فضيلت اسي سے ظاہر ہے کہ اہل جنت کے متعلق بھي فر ما ديا گيا ہے کہ اخواناً عليٰ سر ر متقٰبلين -(الحجر: 74) وہ آپس ميں بھائي بھائي بن کر آمنے سامنے تختوں پر بيٹھيں گے-
فرمان نبوي ہے :آپ (ص) نے فرمايا کہ ايک مومن دوسرے مومن کے ليے عمارت کي مانند ہيں کہ اسکا ايک حصہ دوسرے حصے کو مضبوطي بخشتا ہے (مسلم)
يعني جس طرح ايک عمارت کے مختلف حصے ايک دوسرے کے ساتھ پيوست ہو کر مضبوطي کا باعث بنتے ہيں اسي طرح ساري دنيا کے مسلمانوں کو اخوت و محبت کے رشتے ميں منسلک ہو کر اسلام دشمن قوتوں کے خلاف سيسہ پلائي ديوار بن جانا چا ہيے-
يوم دفاعِ پاکستان ہميں اس دن کي ياد دلاتا ہے جب پاکستان کے شہيدوں جري جوانوں نے سرحدوں پربہادر اور غيور پاسبانوں نے اپنا لوہا منوايا- ان کي شجاعت کے ناقابل يقين کارناموں کي کوئي مثال پيش نہيں دي جا سکتي- ان کي فرض شناسي اور حب الوطني جديد جنگوں کي تاريخ ميں درخشندہ مقام پر فائز کي جا سکتي ہے- ان کا يہي جذبہ شجاعت تھا کہ جس نے پاکستاني عوام کے ساتھ مل کر اپنے سے دس گنا بڑے اور جديد اسلحہ سے ليس دشمن کے ناپاک ارادوں کو خاک ميں ملا ديا- يہ ايک تاريخي معرکہ تھا جس ميں ہمت اور حوصلوں کي بے مثال کہانيوں نے جنم ليا- پوري دنيا يہ ديکھ کر حيران رہ گئي کہ پاکستان کي عوام اور افواج دشمن کے عزائم کے آگے سيسہ پلائي ديوار بن کر کھڑے ہوئے-
پيشکش : شعبہ تحرير و پيشکش تبيان