• صارفین کی تعداد :
  • 790
  • 9/3/2012
  • تاريخ :

 آصف علي زرداري کي رہبر انقلاب اسلامي امام خامنہ اي سے ملاقات

آصف علی زرداری کی رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات

پاکستان کے صدر آصف علي زرداري نے کل شام کو ـ تہران ميں غير وابستہ تحريک کے سولہويں اجلاس کے دوسرے روز ـ آيت اللہ العظمي امام سيد علي خامنہ اي سے ملاقات کي- امام خامنہ اي: دہشت گردي مغرب کي طرف سے خطے کي قوموں پر مسلط کردي گئي ہے-

 اہل البيت (ع) نيوز ايجنسي ـ ابنا ـ کي رپورٹ کے مطابق پاکستان کے صدر آصف علي زرداري نے کل شام کو ـ تہران ميں غير وابستہ تحريک کے سولہويں اجلاس کے دوسرے روز کي آخري نشست کے موقع پر حسينيہ امام خميني (رحمۃاللہ عليہ) جاکر ـ رہبر انقلاب اسلامي حضرت آيت اللہ العظمي امام سيد علي خامنہ اي سے ملاقات اور بات چيت کي-رہبر انقلاب نے اس ملاقات ميں فرمايا: دہشت گردي مغرب کي طرف سے خطے کي قوموں پر مسلط کردہ مزاحم مخلوق ہے- امريکہ اور دوسري مغربي طاقتيں جہاں بھي قدم رکھيں شرو فساد اور بدامني کو تحفے کے طور پر لاتي ہيں- آپ نے دہشت گردي کا مقابلہ کرنے کے لئے اسلامي ممالک کے درميان تقارب (Convergence) اور غيروابستہ تحريک کے امکانات  سے استفادہ کرنے کي ضرورت پر زور ديا اور فرمايا: ہم سب کو بہر صورت بڑي طاقتوں کي غنڈہ گردي اور مسلط کردہ مسائل کے سامنے ذمہ داري کا احساس کرنا چاہئے اور ان کے سامنے ڈٹ جانا چاہئے- امام خامنہ اي نے فرمايا: ايراني قوم پاکستان کي مسلم، مۆمن، مہذب اور گرم جوش قوم کو مثبت نگاہ سے ديکھتي ہے اور ہميں اميد ہے کہ خداوند متعال کي مدد سے پاکستان پر ٹھونسي گئي دشواريوں کا جلد از جلد خاتمہ ہو- صدر پاکستان آصف علي زرداري نے کہا: دو ملکوں کے تعلقات بہت گہرے ہيں اور يہ تعلقات دو رشتہ دار اور قرابتدار خاندانوں کے تعلقات کا نمونہ پيش کر رہے ہيں-انھوں نے اسلام آباد کي طرف سے دو طرفہ تعلقات کے فروغ کي کوششوں کي طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: وحدت اور استقامت کے سلسلے ميں آپ کي حکيمانہ آراء ہمارے نزديک مکمل طور پر قابل قبول ہيں- صدر  پاکستان نے غيروابستہ اجلاس کے سولہويں سربراہي اجلاس کے کامياب انعقاد پر اسلامي جمہوريہ ايران کو خراج تحسين پيش کيا اور اس اجلاس نے دنيا والوں کو بتايا کہ وہ اپنے مسائل کس طرح حل کريں-