• صارفین کی تعداد :
  • 1084
  • 7/10/2012
  • تاريخ :

زخمي شيعہ عالم دين کي گرفتاري کے بعد بلادالحرمين تناؤ کا شکار

زخمی شیعہ

آل سعود کے گماشتوں نے آيت اللہ شيخ نمر آل نمر کي گاڑي پر فائرنگ کرکے انہيں شديد زخمي کرنے کے بعد اغوا کرليا ہے جس کے بعد الشرقيہ کے شيعہ اکثريتي علاقوں ميں تناؤ کي کيفيت عياں ہوگئي ہے اور مظاہرين پر آل سعود کي فائرنگ کے نتيجے ميں تين شہري شہيد ہوگئے ہيں-

اہل البيت (ع) نيوز ايجنسي ـ ابنا ـ کي رپورٹ کے مطابق بلادالحرمين کے مشرقي علاقے "منطقۃالشرقيہ" کے شہر القطيف ميں آيت اللہ شيخ نمر آل نمر پر آل سعود کے سيکورٹي اہلکاروں پر فائرنگ اور زخمي حالت ميں ان کے اغوا کے بعد يہ علاقہ تناؤ اور بحران سے دوچار ہوگيا ہے اور شديد احتجاجي مظاہرے پھوٹ پڑے ہيں-

بلاد الحرمين کے سياسي تجزيہ نگار کے "محمد ابراہيم" نے العالم کو بتايا کہ آيت اللہ نَمِر کے اغوا کي وجہ سے منطقۃالشرقيہ کي صورت حال تناؤ کا شکار ہوگئي ہے-

انھوں نے کہا کہ آل سعود اور وہابي مولوي مل کر منطقۃالشرقيہ کو نشانہ بنا رہے ہيں اور آيت اللہ نَمِر پر قاتلانہ حملے اور ان کے اغوا کے سے ايک روز قبل وہابيوں نے الشرقيہ کي صورت حال کا جائزہ لينے کے لئے ايک اجلاس منعقد کيا تھا-

انھوں نے کہا کہ آيت اللہ نَمِرکے اغوا کے بعد علاقے کے عوام نے زبردست احتجاجي مظاہرے کئے ہيں اور آل سعود کے گماشتوں نے نہتے اور پر امن مظاہرين پر گولي چلا کر تين افراد کو شہيد کيا ہے-

القطيف ميں تين افراد شہيد ہوئے ہيں جبکہ العواميہ ميں زبردست احتجاجي مظاہرے ہوئے ہيں-

واضح رہے کہ شيخ آل نمر کي کار پر فائرنگ کي گئي جس ميں وہ زخمي ہوئے اور زخمي حالت ميں گرفتار اور اغوا کئے گئے ليکن آل سعود کي وزارت داخلہ کے ايک ترجمان نے دعوي کيا کہ "شيخ نمر نے سعودي فورسز کے سامنے مزاحمت کرنے کي کوشش کي جس کي وجہ سے ان پر گولي چلائي گئي اور انہيں زخمي کرکے علاج کے لئے اسپتال منتقل کيا گيا" ليکن سعودي اہلکار نے يہ نہيں بتايا کہ ايک نہتے عالم دين کي يہ مزاحمت ان پر گولي چلانے کا جواز کيونکر بني؟

ادھر آل سعود کے مخالف سياستدانوں نے الزام لگايا کہ آل سعود کے سيکورٹي اہلکاروں نے آيت اللہ نمر کو زخمي کرکے اغوا کيا ہے اور انہيں نامعلوم مقام پر منتقل کيا گيا ہے-

بلاد الحرمين کے سياستدانوں نے آيت اللہ نمر پر قاتلانہ حملے اور انہيں اغوا کئے جانے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے آل سعود کے خلاف وسيع عوامي احتجاجي مظاہروں کي کال دي ہے-

ــ شيعيان بلادالحرمين نے عام سوگ کا اعلان کيا

آيت اللہ نمر آل نمر کے اغوا اور منطقۃالشرقيہ ميں تين افراد کي شہادت کے بعد شيعيان بلادالحرمين نے ايک روز کے عام سوگ کا اعلان کيا ہے-

اطلاعات کے مطابق آل سعود کے گماشتوں نے آٹھ جولائي کي رات کو ہونے والے پرامن احتجاجي ريلي پر بلا اشتعال، گولي چلائي جس کے نتيجے ميں تين افراد شہيد ہوگئے جبکہ کئي افراد زخمي بھي ہوئے جن کي تعداد کے بارے ميں تا دم تحرير کوئي اطلاع واصل نہيں ہوئي ہے-

سعودي فورسز نے آٹھ جولائي 2012 کي شام کو رياستي دہشت گردي کا ثبوت ديتے ہوئے نامور شيعہ عالم دين آيت اللہ نمر آل نمر کو زخمي کرکے خفيہ مقام پر منتقل کيا ہے-

ــ شيعہ عالم دين کو اغوا سے قبل گولي مار کر زخمي کيا گيا

شيعہ عالم دين، اصلاحي تحريک کے راہنما اور العواميہ کي مسجد کے امام آيت اللہ نمر آل نمر 8 جولائي کي شام کو آل سعود کے گماشتوں کي فائرنگ سے زخمي ہوئے جس کے بعد انہيں اغوا کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کئے گئے-

اطلاعات کے مطابق آل سعود کے گماشتوں نے آيت اللہ نمر کو آٹھ جولائي کي سہ پہر تين بجے گولي مار کر زخمي کيا اور پھر گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کيا-

علاقے کے عوام نے بھي ذرائع کو بتايا کہ انھوں نے آيت اللہ نمر کي گرفتاري سے قبل شديد فائرنگ کي آوازيں سني ہيں- 

العالم نے اپنے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دي ہے کہ آل سعود کے گماشتے آيت اللہ نمر کي گاڑي کا تعاقب کررہے تھے اور اسي حال ميں انھوں نے ان کي گاڑي پر فائرنگ کي جس کے بعد شيخ نمر کي گاڑي ديوار سے ٹکرا گئي جس کے بعد سعودي گماشتوں نے انہيں گرفتار اور اغوا کيا-

شيعہ عالم دين کے قريبي ذرائع نے کہا ہے کہ انہيں معلوم نہيں ہے کہ آيت اللہ نمر سعودي فورسز کي فائرنگ سے زخمي ہوئے ہيں يا گاڑي کے حادثے کے نتيجے ميں!-

شيعہ عالم دين کے قريبي ذرائع نے کہا ہے کہ انہيں معلوم نہيں ہے کہ آيت اللہ نمر سعودي فورسز کي فائرنگ سے زخمي ہوئے ہيں يا گاڑي کے حادثے کے نتيجے ميں!-

ــ منظر عام پر آنے والي تصويريں: آيت اللہ شيخ نمر کي گاڑي کو کئي گولياں لگي ہيں

آيت اللہ نمر آل نمر آل سعود کے شديد مخالفين ميں سے ہيں اور آل سعود کي پوليس اسٹيٹ اور اہل تشيع کے خلاف امتيازي رويوں پر برملا تنقيد کرتے آئے ہيں-

حال ہي ميں ان کي گرفتاري کے بارے ميں افواہيں اڑائي گئي تھيں اور لگتا تھا کہ گويا حکومت ان پر حملہ کرنے کے لئے ماحول بنا رہي ہے چنانچہ انھوں نے اپني گرفتاري کي خبروں کي ترديد کرتے ہوئے کہا تھا کہ آل سعود کي دھمکياں بھي اور ان کے ہتھيار بھي، ناکارہ ہوچکے ہيں اسي وجہ سے ان کي حکومت نے پرانے حربے "يعني تشہيري مہم" اور "پراپيگنڈوں" کا سہارا لينا شروع کيا ہے اور ميري گرفتاري جيسي افواہوں کو آل سعود کي خفيہ ايجنسياں پھيلاتي ہيں-