• صارفین کی تعداد :
  • 1431
  • 7/9/2012
  • تاريخ :

دھمکي ميں مرگيا جو نہ باب نبرد تھا

عشق نبرد پيشہ طلب گار مرد تھا

مرزا غالب دہلوی

دھمکي ميں مرگيا جو نہ باب نبرد تھا

عشق نبرد پيشہ طلب گار مرد تھا

باب نبرد يعني لائق نبرد مطلب يہ ہے کہ جو شخص مرد ميدانِ  عشق نہ تھا وہ اس کي دھمکي ہي ميں مرگيا ، مير ممنون  کے کلام ميں باب ان معني پر بہت جگہ آيا ہے -

تھا زندگي ميں مرگ کا کھٹکا لگا ہوا

اُڑنے سے پيشتر بھي مرا رنگ زرد تھا

يعني رنگ ميرا جب نہيں اُڑا تھا جب بھي زرد تھا ، ورنہ مرنے کے وقت تو سبھي کا رنگ اُڑکر زرد ہو جاتا ہے اور مردني چہرہ پر پھر جاتي ہے ، يعني اُڑنے سے مرنے کے وقت اُڑنا رنگ کا مقصود ہے

تاليف نسخہائے وفا کررہا تھا ميں

مجموعۂ خيال ابھي فرد فرد تھا

يعني فن عشق ميں مجھے اور بھي مرتبۂ تصنيف حاصل ہوچکا تھا ، ميرے عقل و ہوش کا مجموعہ تک فرد فرد غير مرتب ہورہا تھا يعني ناتجربہ کاري کا زمانہ تھا -

دل تا جگر کہ ساحل دريائے خوں ہے آب

اس رہ گذر ميں جلوۂ گل آگے گرد تھا

يعني ميرے دل سے لے کر جگر تک اب تو ايک دريائے خون ہے آگے اسي رہ گذر ميں وہ بہاريں تھيں کہ جلوۂ گل جس کے آگے گرد ہوا جاتا تھا ، يعني کسي زمانہ ميں ہم بھي دلِ  شگفتہ و رنگين رکھتے تھے اور اب خاطر افسردہ و غمگين رکھتے ہيں -

جاتي ہے کوئي کشمکش اندوہِ  عشق کي

دل بھي اگر گيا تو وہي دل کا درد تھا

يعني يہ نہيں ہوسکتا کہ کسي طرح اندوہِ  عشق کم ہو جائے ، دل بھي جاتا رہا ، جب بھي اسي طرح دردِ  دل باقي رہا ، وہي کے معني ، اسي طرح دوسرا پہلو يہ ہے کہ دل کا جانا خود ہي دردِ  دل ہے -

احباب چارہ سازي وحشت نہ کرسکے

زنداں ميں بھي خيال بياباں نورد تھا

يعني ميں زنداں ميں بند تھا ، مگر ميرا خيال بياباں ميں تھا ، کچھ قيد سے چارہ سازي ، وحشت نہ ہوئي -

يہ لاش بے کفن اسد  خستہ جاں کي ہے

حق مغفرت کرے عجب آزاد مرد تھا

يعني عجب آزاد تھا کہ لاش بے کفن ہے -

پيشکش: شعبہ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

نقش فريادي ہے کس کي شوخي تحرير کا/ کاغذي ہے پيرہن ہر پيکرِ تصوير کا