ماہ محرم الحرام کے مراقبات 3
ماہ محرم الحرام کے مراقبات 1
ماہ محرم الحرام کے مراقبات 2
ملکي تبريزي فرماتے ہيں: ائمۂ اہل بيت (ع) کے حبداروں کے لئے بہتر ہے کہ خدا و رسول (ص) سے دوستي اور محبت و وفاداري کي بنا پر، محرم کے پہلے عشرے ميں متغير ہوجائيں، ان کے دل اور ان کے چہروں ميں ان عظيم مصائب کي وجہ سے دکھ اور غم و صدمے کے آثار نماياں ہوں؛ انہيں دنيا کي لذتيں ممکنہ حد تک ترک کرديني چاہئيں، مثلاً کھانے پينے حتي کہ سونے (نيند) اور بولنے تک سے پرہيز کيا جائے مگر ضرورت کي حد تک اور انہيں ايسے شخص کي مانند ہونا چاہئے جو باپ يا بيٹے کے انتقال کي بنا پر صدمے سے دوچار ہوا ہے-
لکھتے ہيں: آل محمد (ص) کے حبداروں کے نزديک ناموس الہي اور پيغمبر صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم اور امام عليہ السلام کي حرمت ان کے اپنے اور اقرباء کي حرمت سے کسي صورت ميں کم نہيں ہوني چاہئے اور لازم ہے کہ خدا، پيغمبر خدا (ص) اور امام معصوم (ع) سے اپني ذات، اپني اولاد اور اقرباء سے زيادہ محبت کريں-
آيت اللہ ميرزا جواد ملکي تبريزي رحمۃاللہ عليہ، جو علم اخلاق ميں امام خميني رحمۃاللہ عليہ کے استاد بھي ہيں، سورہ توبہ کي آيت 24 سے استناد کرتے ہيں جہاں ارشاد رباني ہے: "کہہ ديجئے کہ اگر تمہارے باپ اور تمہاري اولاد اور تمہارے بھائي اور تمہارے شريک زندگي اور تمہارے عزيز اور وہ مال جو تم نے جمع کيے ہيں اور وہ کاروبار جس کے مدھم ہو جانے کا تمہيں ڈر ہے اور وہ مکانات جو تمہيں پسند ہيں، اللہ اور اس کے پيغمبر اور اس کي راہ ميں جہاد سے تم کو زيادہ محبوب ہيں تو پھر منتظر رہو، يہاں تک کہ اللہ اپنا فيصلہ صادر کرے اور اللہ بداعمال لوگوں کو منزل مقصود تک پہنچايا نہيں کرتا ہے"، اور اپنے فرزند کے سلسلے ميں ايک دلچسپ داستان نقل کرتے ہيں اور کہتے ہيں: ميرے چھوٹے بچوں ميں ايک کي حالت يہ ہے کہ وہ محرم کے پہلے عشرے ميں سوکھي روٹي کھاتا ہے اور جہاں تک مجھے معلوم ہے کسي نے بھي اسے ايسا کرنے کي سفارش نہيں کي ہے اور ميرا خيال ہے کہ اس کے اس عمل کا سرچشمہ اس کي باطني محبت ہے-
مرحوم آيت اللہ ميرزا جواد ملکي تبريزي کي نصائح
---------
مأخذ:
اسلامي جمہوري خبر ايجنسي (ارنا)