کربلا حيات بخش کيوں ہيں (3)
کربلا حيات بخش کيوں ہيں (1)
کربلا حيات بخش کيوں ہيں (2)
زينب اميني
خداوند متعال نے انسان کي اخروي فلاح "خود" اور "خود سے وابستہ امور" سے گذرنے ميں قرار دي ہے اور اس امر کي مثال اور اس کا نمونہ کربلا ہے، جہاں سيدالشہداء (ع) نے جان کي قيمت پر اپنے اور اپنے اصحاب و خاندان کے لئے جانگداز مشقتيں اور مصيبتيں خريد ليں، ہم سب پر فرض ہے کہ سيدالشہداء کي پيروي کريں، اور يہ امت حقيقۃً کربلائي ہے- ہماري ساري کوششوں اور محنتوں کے بطن ميں کربلا کا مشن مضمر ہے، اور انقلاب اسلامي کي کاميابي سے لے کر آج تک، کوئي ايک لمحہ بھي ہم پر ايسا نہيں گذرا ہے جس کو ہم نے کربلا کي کسوٹي پر نہ پرکھا ہو، اور ہماري استقامت کا راز بھي اسي حقيقت ميں ہے-
[جنگ کے زمانے ميں] کربلا کو فتح کرنے کا ہدف بجائے اس کے ايک فوجي ہدف ہو، ايک اعتقادي ہدف تھا جو ہمارا راستہ روشن کيا کرتا تھا اور محاذ پر لڑنے والے اگرچہ کربلا کو بظاہر فتح نہ کرسکے، ليکن اس کو باطن کو فتح کرليا- عالم کي خلقت کي غايت اور اس کا ہدف ايسے انسانوں کو پروان چڑھانا ہے حو سختيوں کے مقابلے ميں خوف و ہراس اور شک و تردد اور دنياوي وابستگيوں پر غلبہ پاسکيں اور حسيني ہوجائيں-
حبّ الحسين)ع(
کسي نے کہا تھا کہ "نہ جانے يہ لوگ حسين (ع) چاہتے کيا ہيں"- انسان جب تک حسيني نہ ہو وہ نہيں جانتا کہ وہ حسين (ع) سے کيا چاہتے ہيں؛ اور حسيني بھي اپنا راز نامحرموں کو نہيں بتاتا: نامحرم کا کان پيغام سروش کے لئے نہيں ہے
زميني سفر ميں پير زخمي ہوجاتے ہيں اور آسماني سفر ميں دل- جو دل ياد حسين (ع) ميں نہ روئے بے شک وہ دل نہيں ہے، سخت اور بے لچک پتھر ہے اور نور کيونکر سخت پتھر پر اثر کر سکے گا؟
ہم امام حسين (ع) سے کيا چاہتے ہيں؟ ہمارے اور امام حسين (ع) کے درميان کونسا راز ہے؟ "حب الحسين(ع)"، کيا آپ نے کبھي اس راز کے بارے ميں سوچا ہے؟ حب الحسين (ع)
ہم امام حسين عليہ السلام سے کيا چاہتے ہيں؟ ہمارے اور امام حسين (ع) کے درميان کيا راز ہے؟ ہمارے عقيدے ميں حب الحسين)ع( کا مقام کيا ہے؟