قدس کا راستہ کربلا سے گذرتا ہے 3
قدس کا راستہ کربلا سے گذرتا ہے 1
قدس کا راستہ کربلا سے گذرتا ہے 2
باہتمام: زينب اميني
"قدس کا راستہ کربلا سے گذرتا ہے" اور صرف دلباختہ افراد [اور عشق کے راستے ميں دل ہارنے والے] ہي راہ کربلا کو پہچانتے ہيں- سورہ اسراء کي تلاوت کرو اور مہدي (عج) کے اعوان و انصار کے حالات ميں غور کرو اور آج کے زمانے ميں کربلا کے راہيوں کے حالات ديکھ لو جنہوں نے انتظار کے تقاضوں کے مطابق عمل کيا ہے، اور اس راہ پر گامزن کے ہونے کے لئے آگے بڑھے ہيں؛ کيا ديکھتے ہو؟
ہاں اے برادر! اب وقت آگيا ہے کہ ايک بار پھر رونما ہونے والے واقعات ميں اللہ کے وعدوں کے ظہور کا نظارہ ديکھ ليں اور پہلے سے زيادہ محکم يقين کے ساتھ اس راہ پر گامزن ہوجائيں جو کربلا سے گذر کر قدس کي طرف جاتا ہے-
بہت پراني بات نہيں ہے جب ميں قلسطيني عوام کا دکھ اپنا دکھ سمجھتا تھا اور قدس کي آزادي ہم ميں سے بہت سوں کي آرزو تھي؛ ليکن اس وقت پيٹ، سہوليات اور لباس وغيرہ کا دکھ، اس قدر ہماري آنکھوں اور دلوں ميں سما گيا ہے کہ اس دل ميں کسي اور دکھ کي کوئي گنجائش ہي نہيں رہ سکي ہے- ايسا کيوں ہوا؟ ہم ايسے کيوں ہوئے؟ کيا ہوا کہ آغاز انقلاب کے جذبات کا تحفظ نہ کرسکے جنہيں ہميں انے والي نسلون کو منتقل کرنا تھا؟ ہماري انفس کے اندر يہ تبديلي کيونکر واقع ہوئي، کہ اگر ہم اس کے لئے کوئي فکر نہ کريں اور اس کي اصلاح کي کوشش نہ کريں تو ہماري سوچ اور ہم اور ہمارے مقدرات دگرگوں ہوسکتے ہيں؟ طے يہ تھا کہ کربلا سے گذر کر قدس کي طرف عزيمت کريں گے، کيا ہم اپنے انجام کي کربلا کي زيارت کے لئے جاسکے ہيں؟ جب ہم نے اس بسيجي سے پوچھا: تمہاري خواہش کيا ہے؟ بے ساختہ بولا: "قدس کي آزادي"، اور پھر کہا: "جو امام فرمائيں گے ميري آرزو وہي ہے، وہ امام زمانہ (عج) کے نائب ہيں اور ہم ان کے مطيع ہيں"- قدس اللہ کي برکتوں کا جلوہ اور انساني معراج کا اولين مرحلہ ہے اور مسلمين کے پاس اسلام کے بنيادي اور انتہائي اھداف کے حصول کے لئے قدس کي آزادي کے سوا کوئي چارہ اور کوئي راستہ نہيں اور قدس کا راستہ کربلا سے گذرتا ہے-