• صارفین کی تعداد :
  • 1943
  • 3/20/2012
  • تاريخ :

عاشورا کے خوبصورت واقعات 17

محرم الحرام

عاشورا کے خوبصورت واقعات 13

عاشورا کے خوبصورت واقعات 14

عاشورا کے خوبصورت واقعات 15

عاشورا کے خوبصورت واقعات 16

بقلم: حجۃالاسلام سيد جواد حسيني

اسي اثناء ميں ايک شخص امام حسين (ع) کي جانب سے پيغام لے کر آيا کہ: "واپس لوٹو، کہ امام حسين (ع) نے فرمايا: اپني جان کي قسم کھاتا ہوں جس طرح کہ مۆمنِ آل فرعون نے اپني قوم کو نصيحت کي، تم نے بھي ان گمراہوں کو نصيحت کرنے کے سلسلے ميں اپنا فرض ادا کيا اور صراط مستقيم کي طرف ہدايت کرنے کے سلسلے ميں اصرار کيا اگر يہ نصيحت مۆثر ہو"- (27)

پانچواں نکتہ جس نے زہير کي توبہ کو مزيد نکھار بخشا، وہ يہ ہے کہ کبھي امام حسين عليہ السلام کو تسلي ديا کرتے تھے-

جب عباس اور حبيب (عليہماالسلام) نے جام شہادت نوش کيا تو زہير قريب آئے اور عرض کيا: اے ميرے مولا! عباس و حبيب کي شہادت کے بعد آپ کے چہرے ميں شکستگي کے آثار نمودار ہوئے ہيں، کيا ہم حق پر نہيں ہيں؟

فرمايا: "بلي و حقّ الحقّ محقين؛ کيوں نہيں! برحق ترين ہيں اور حق کے سب سے اونچے درجے پر ہيں، اور ہم حقداروں کے حق پر ہوں"- (28) اور زہير بن قين يہاں تک بھي پہنچے کہ يہ خوبصورت جملہ زبان پر جاري کيا: "لوکشف الغطا ما ازددت يقيناً؛ اگر پردے ہٹ جائيں ميرے ايمان و يقين ميں کوئي اضافہ نہ ہوگا [يعني ميں يقين کمال کي آخري چوٹي پر فائز ہوچکا ہوں اور ميرے ايمان ميں اضافے کي گنجائش نہيں ہے]-

زہير نے نماز کے بعد اپنا ہاتھ امام حسين (ع) کے کندھے پر رکھا اور يہ رجز پڑھي:

اقدم هديت هاديّاً مهديّاً 

اليوم تلقي جدّک النّبيّاً 

وحسناً و المرتضي عليّاً 

وذا الجناحين الفتي الکميا 

و اسد اللّه الهشيد الحيّا؛

اگے بڑھيں اے ہدايت دينے والے ہدايت يافتہ

آج آپ اپنے جد رسول اللہ (ص) کي ملاقات کا ديدار کريں گے

نيز حسن مجتبي اور علي مرتضي کا ديدار

اور دو  جناحوں (اور پروں) کے مالک جوانمرد و شجاع (جعفر بن ابيطالب(ع)) کا ديدار

اور حمزہ شير خدا  کا ديدار جو شہيدِ زندہ ہيں (29)

زہير ان صحابيوں ميں سے تھے جو امام حسين کے سامنے ہي شمشير کے جوہر جگائے حتي کہ مرتبۂ شہادت پر فائز ہوئے- (30)

حسين (ع) نے زہير کي شہادت کے وقت ارشاد فرمايا: "اے زہير! خداوند تمہيں اپنے لطف و رحمت سے دور نہ رکھے؛ اور تمہارے دشمن کو ملعون مسخ شدگان کي مانند ابدي لعنت ميں مبتلا فرمائے"- (31)

مذکورہ بالا نکات کو مد نظر رکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ زہير کي توبہ انساني تاريخ کي خوبصورت ترين توبہ ہے-

........

مآخذ:

27- نفس المهموم، شيخ عباس قمي، قم، بصيرتي، ص 243-

28- موسوعۂ کلمات الامام الحسين، معهد تحقيقات باقرالعلوم، مۆسسة الهادي، 1373، ص 443-

29- نفس المهموم-

30- وہي مأخذ، ص 181-

31- موسوعۂ کلمات الامام الحسين، ص 443، بحارالانوار، ج 5، ص 25-