• صارفین کی تعداد :
  • 1877
  • 3/20/2012
  • تاريخ :

عاشورا کے خوبصورت واقعات 16

محرم الحرام

عاشورا کے خوبصورت واقعات 12

عاشورا کے خوبصورت واقعات 13

عاشورا کے خوبصورت واقعات 14

عاشورا کے خوبصورت واقعات 15

بقلم: حجۃالاسلام سيد جواد حسيني

عمر بن سعد بن ابي وقاص کے اشقياء نے زہير کو برا بھلا کہا اور عبيداللہ بن زياد بن ابيہ کي مداحي کي اور کہا: ہم يہاں سے کہيں نہيں جائيں گے حتي کہ حسين (ع) اور ان کے اصحاب کو قتل نہ کرديں يا پھر انہيں گرفتار کرکے عبيداللہ بن زياد کے پاس نہ لے کر جائيں! زہير نے کہا: اے بندگان خدا! فرزند فاطمہ (س) سميہ کے بيٹے کي نسبت تمہاري مدد کے زيادہ لائق ہيں، اگر تم ان کي مدد نہيں کرتے تو کم از کم اپنے ہاتھ ان کے خون سے نہ رنگيں، اور انہيں اپنے حال پر چھوڑ ديں تا کہ يزيد خود ان کے بارے ميں جو چاہيں فيصلہ کريں- خدا کي قسم! يزيد امام حسين (ع) کے قتل کے بغير بھي تم سے خوشنود ہو ہي جائے گا-

اسي اثناء ميں شمر بن ذي الجوشن نے ايک تير زہير کي طرف پھينکا اور کہا: خاموش ہوجاۆ، خدا تمہاري آواز بند کردے، تم نے بول بول کر ہميں آزردہ کرديا-

زہير نے شمر سے کہا: اے باديہ نشين کے بيٹے، ميں تم سے بات نہيں کرتا تم حيوان سے زيادہ کچھ بھي نہيں ہو- ميرا نہيں خيال کہ تمہيں قرآن کي دو آيتيں بھي پڑھنا آتي ہوں؛ ميں تم کو قيامت کے دن کي رسوائي اور اللہ کے دردناک عذاب کي بشارت ديتا ہوں-

شمر نے کہا: خدا تمہيں اور تمہارے امام کو تھوڑي دير بعد قتل کردے گا!

زہير نے کہا: تم مجھے موت سے ڈراتے ہو؟ خدا کي قسم! ميرے لئے حسين (ع) کے ساتھ شہادت تمہارے ساتھ حيات جاويداني سے بہتر ہے- بے شک يہ کلام ايک ايسے تائب سے صادر ہونا جو 12 يا 14 دنوں سے امام حسين (ع) سے جاملے ہيں، بہت خوبصورت اور گہرا ہے-

اس کے بعد زہير نے لشکر اشقياء سے مخاطب ہوکر بلند آواز ميں کہا: اے بندگان خدا! يہ بدخو شخص کہيں تمہيں فريب نہ دے- خدا کي قسم! رسول اللہ (ص) کي شفاعت ان لوگوں کو نہيں ملے گي جو امام حسين (ع) اور ان کے فرزندوں کا خون بہائيں- (26)

........

مآخذ:

26- کامل ابن اثير، بيروت، دارصادر، ج 4، ص 63-