عاشورا کے خوبصورت واقعات 13
عاشورا کے خوبصورت واقعات 9
عاشورا کے خوبصورت واقعات 10
عاشورا کے خوبصورت واقعات 11
عاشورا کے خوبصورت واقعات 12
بقلم: حجۃالاسلام سيد جواد حسيني
افراشت ز مهر، بيرق ياري را
خوش برد به سر، طريق دينداري را
شد حرّ و دريد پرده ظلمت را شد
مست و سرود شعر بيداري را (19)
ترجمہ:
مہر و محبت سے مدد کا پرچم لہرايا
نہايت حسن و خوبصورتي کے ساتھ دينداري کا راستہ طے کيا
حرّ بن گيا اور ظلمت کے پردے پھاڑ کر رکھ ديئے
مست ہوگئے اور بيداري کا ترانہ کہا
2ـ زہير بن قين
روز دوشنبہ (سوموار) 21 ذوالحجۃالحرام کو "زرود" کے مقام پر پہنچے جو مکہ سے کوفہ جاتے ہوئے "رمل" کے بعد واقع ہے- امام (ع) کے پڑاۆ کے قريب عثماني رجحانات کے لئے مشہور زہير بن قين بَجَلي نے بھي پڑاۆ ڈالا تھا- زہير حج ادا کرنے کے بعد کوفہ کي طرف جارہے تھے- (20)
راوي کہتا ہے: ہم زرود کے مقام پر زہير کے ساتھ بيٹھے کھانا کھا رہے تھے کہ اسي اثناء ميں امام حسين (ع) کا قاصد وارد ہوا اور سلام کرنے کے بعد کہا: اے زہير بن قين! مجھے اباعبداللہ (ع) نے آپ کے پاس بھيجا ہے کہ آپ جا کر ان سے مليں-
ہم نے کھانا پينا چھوڑ ديا اور خاموش ہوگئے-
زہير کي زوجہ جن کا نام "ديلم" يا "دلہم" (21) بنت عمرو، تھا، کہنے لگيں: سبحان اللہ! رسول اللہ (ص) کے فرزند نے تمہيں بلايا ہے اور تمہار ے پاس آدمي بھيجا ہے اور تم جانے سے اجتناب کررہے ہو!، کيا ہوگا اگر تم چلے جاۆ اور ان کي بات سن لو!-
زہير اٹھ کر چلے گئے اور تھوڑي دير ميں واپس آئے جبکہ ان کا چہرہ چمک رہا تھا اور بہت زيادہ مسرور تھے-
زہير نے حکم ديا کہ ان کا خيمہ اکھاڑ ديا جائے اور امام کے پڑاۆ ميں لگايا جائے اور پھر زوجہ سے مخاطب ہوئے اور کہا: ميں نے تمہيں طلاق دي کيونکہ ميں نہيں چاہتا کہ مجھ سے تمہيں صرف نيکي ملے- ميں نے فيصلہ کيا ہے کہ امام حسين (ع) کا ساتھ دوں اور اپني جان ان پر فدا کردوں-
........
مآخذ:
19- محمد علي مجاهدي(پروانه)-
20- الامام الحسين و اصحابه، فضل علي قزويني، قم، باقري، ص166-
21- ابصار العين، محمد سماوي، قم، بصيرتي، ص 95-