• صارفین کی تعداد :
  • 4170
  • 6/8/2012
  • تاريخ :

ايک عظيم اور گمنام مفسر کا تعارف

علامہ حسن مصطفوی

ہم اپني اس تحرير ميں جس عظيم مفسر کے حالات زندگي بيان کرنے جا رہے ہيں وہ  ايک گمنام ھستي ہيں -  آپ کا نام علامہ حسن مصطفوي  ہے اور آپ سن 1297 ہجري شمسي  کو تبريز ميں  پيدا ہوۓ -  آپ نے اپني ابتدائي تعليم تبريز ميں ہي مکمل کي اور پھر تبريز ميں ہي واقع   ادارہ الهيات ‍  ميں اپني اعلي تعليم مکمل کي  جہاں سے آپ نے  ڈاکٹريٹ کي ڈگري حاصل کي - انہوں نے اپني تعليم کو جاري رکھتے ہوۓ قم کا رخ کيا جہاں پر انہوں نے مذھبي تعليم حاصل کي - قم ميں قيام کے دوران انہوں  نے فقہ و اصول مرحوم آيت اللہ سيد محمد حجت  سيکھنے کے بعد نجف اشرف کا رخ کيا اور وہاں پر آقا سيد ابو الحسن اصفهاني، ناييني و حاج شيخ محمد حسين اصفهاني(كمپاني) سے فيض ياب ہوۓ - انہوں  نے بہت سے اساتذہ سے فقہ و اصول سيکھا اور محضر استاد آيت اللہ  سيد علي قاضي  کے اخلاق سے فيض  حاصل کيا -

نجف سے واپس تشريف لانے کے بعد انہوں نے خود کو  صرف ايک سال تک قم ميں تدريس تفسير اور رائج علوم ميں  مصروف رکھا -

جناب محمد شريف رازي ان کے بارے ميں لکھتے ہيں کہ " انہوں  نے  درس و تدريس کے دوران مختلف انواع کے فنون کے بارے ميں بھي علم حاصل کيا اور بڑے نادر  اور عظيم شخصيات سے ملاقات کا شرف حاصل کيا - انہوں نے  ان ملاقاتوں کے دوران ان صاحب علم شخصيات سے فائدہ حاصل کرتے ہوۓ اپني علمي طاقت ميں بےحد زيادہ اضافہ کيا -  اس  کاوش ميں انہوں نے ملک کے اندر مختلف مقامات کا سفر کيا اور آخرکار تھران ميں قيام کيا جہاں پر انہوں نے اپنا زيادہ وقت مطالعہ اور تزکيہ تفس ميں گزارا -

 انہوں نے مزيد کہا کہ استاد مصطفوي  قابل احترام لوگوں ميں سے ہيں کہ جنہيں ميں تقريبا چاليس سالوں سے جانتا ہوں -  گناہ تو دور کي بات ہے  آج تک ميں نے ان کے کسي کام کو ناپسنديدہ نہيں ديکھا ہے - ہميشہ انہوں نے  دوسروں کے ساتھ  حسن اخلاق کا مظاہرہ کيا ہے  - وہ ايک کامل فاضل ، ايک اعلي درجہ کے عالم قرآن کے استخارہ کے معاملہ ميں يدطولہ  اور کتاب  خدا کے بارے ميں بہت علم و مہارت کے حامل انسان ہيں -

تحریر: سید اسد الله ارسلان