• صارفین کی تعداد :
  • 1521
  • 3/17/2012
  • تاريخ :

عاشوراء کي عظمت کے اسباب (4)

عاشوره

غلام رضا گلي زوارہ

قرآن مسلمانوں کو خبردار کرتا ہے کہ اپنے لئے کسي بھي نوعيت کي سرفرازي اور سربلندي ـ حتي کہ سياسي اور معاشي سرفرازي ـ کو کو کافروں کے سہارے اور اميد پر طلب نہ کريں کہ وہ اسلام اور مسلمانوں کے دشمن ہيں، کيونکہ انھوں نے اپنے رويوں سے ثابت کرديا ہے کہ وہ کبھي بھي اہل توحيد اور دلسوز پرہيزگاروں کے لئے خيرخواہ نہيں رہے ہيں اور ہر وقت برتر و بالاتر موقف سے بات کرنے کي کوشش کرتے رہے ہيں اور اپني رائے مسلط کرنے کے لئے کوشاں رہے ہيں-

ايک مسلمان کو عزت درگاہ حق سے طلب کرني چاہئے، اپني آبرو، شخصيت و حيثيت کا تحفظ کرنا چاہئے، دولت و طاقت اور دھوکے و مکاري کے مالکوں کے سامنے کبھي بھي کرنش نہيں کرني چاہئے اور جان لينا چاہئے کہ کلام معصوم "تخلقوا باخلاق الله" (15) [اللہ کا اخلاق اپناۆ] کي روشني ميں اخلاق الہيہ کو اپني عادت بنا کر عزت کمائي جاسکتي ہے- اگر عظمت حق کے نور کي شمع انسان کے وجود ميں  روشن ہوجائے اور اس قسم کي عزت کو دوام و استحکام خدا کي خالصانہ بندگي، رذيلتوں اور پستيوں کو ترک کرنے اور فضائل کي طرف متوجہ ہوجانے کي برکت سے، حاصل ہوجائے تو انسان کا خاص بندہ نہ تو آلودہ ہوس اور نفساني خواہشوں کا اسير بنتا ہے اور نہ ہي وقتي اور بے بنياد طاقتوں کے سامنے اپنے آپ کو ہارتا ہے- اسي بنا پر امام صادق عليہ السلام نے ارشاد فرمايا: إعلم أنه لا عز لمن لا يتذلل لله تبارك وتعالى ولا رفعة لمن لم يتواضع لله عز وجل. (16)  جان لو کہ جو شخص اللہ تعالي کے سامنے خواري اور ذلت کا اظہار و اعتراف نہ کرے اس کے لئے کوئي عزت نہيں ہے اور جو شخص اللہ تعالي کے سامنے تواضع اور خاکساري اور تواضع نہ اپنائے اس کے لئے کوئي رفعت و اونچائي نہيں ہے-

---------

مآخذ:

15- سوره آل عمران، آيه 37-

16- بحارالانوار، ج 61، ص 129-

تحرير : ف ح مهدوي

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

زيارت سيدالشہداء (ع) کے آثار و برکات 9