• صارفین کی تعداد :
  • 1389
  • 3/17/2012
  • تاريخ :

حُرّ؛ نينوا کے آزاد مرد 5

محرم الحرام

لمحۂ ديدار

رجز پڑھ رہے تھے کہ اسي دوران حُرّ کا ديرينہ دشمن "يزيد بن سفيان" جو يزيدي اشقياء ميں شامل تھا، حُرّ پر حملہ آور ہوا ليکن حُرّ نے اس کو تلوار مار کر في النار کرديا- "ايوب بن شريح" نے تير مار کر ان کے گھوڑے کو نشانہ بنايا اور گھوڑا بے بس ہوگيا تو حُرّ اتر کر لڑنے لگے حتي کہ لشکر يزيد کے چاليس سے زائد اشقياء کو في النار کيا اور اسي اثناء ميں عمر بن سعد کے لشکر نے يکبارگي سے ان پر حملہ کيا اور انہيں شہيد کرديا- (5)

امام (ع) کے اصحاب نے ان کا زخمي جسم ان شہيدوں کے خيمے کے سامنے رکھ ديا جو راہ حسين (ع) ميں شہدِ شہادت نوش کرچکے تھے-

امام عليہ السلام نے فرمايا: حُرّ کي شہادت انبياء اور خاندان انبياء کي شہادت کي مانند ہے- (6) امام (ع) نے حُرّ پر ايک نظر ڈال دي جو ابھي زندہ تھے، اور بيٹھ کر ان کے چہرے سے خون پونچھ کر فرمايا: تم حُرّ (آزاد جوانمرد) ہو جس طرح کہ ماں نے تم کو حُرّ کا نام ديا ہے اور تم دنيا اور آخرت ميں حُرّ ہو- (7).

اس کے بعد امام حسين (ع) کے ايک صحابي نے حر کي رثاء ميں اشعار کہہ ديئے اور کہا جاتا ہے کہ وہ علي بن الحسين (ع) تھے (8) اور بعض مۆرخين نے کہا ہے کہ اباعبداللہ الحسين عليہ السلام نے خود وہ اشعار انشاد فرمائے تھے جو کچھ يوں تھے:

کيا آزاد مرد ہے حر بن رياح

وہ تير اور نيزے جسم پر لگتے وقت بہت صبر کرنے والا ہے

ہاں! اچھا حر ہے وہ کہ جس وقت حسين کي صدا بلند ہوئي

تو وہ صبح کے وقت اپني جان سے گذر گيا (9)

واضح رہے کہ قطبِ عالمِ امکان حضرت ولي عصر (عج) نے زيارت ناحيہ مقدسہ ميں حر پر سلام و درود بھيجا ہے- (10)

---------------

مآخذ:

5- تاريخ الامم و الملوک، ج5، ص437- 440 .

6- بحارالانوار، ج10، ص117.

7- مقتل الحسين مقرم، ص303 .

8- مقتل العوالم، ص 85 .

9- امالي الصدوق، ص414، مجلس 30.

10- اقبال الاعمال، ج3، ص 78 و 344 .

مآخذ: پايگاه تخصصي تاريخ اسلام،دانشنامه رشد

تحرير : ف ح مهدوي

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

حُرّ؛ نينوا کے آزاد مرد 1