تربت سيدالشہداء (ع) کے آثار و برکات 6
--- ميرے دوست بہت خفا اور ناراض ہوگئے تھے اور کہا تھا: اب جب ہم ہر طرف سے مايوس ہوئے ہيں اور آپ کے پاس پناہ لائے ہيں آپ بھي تربب دينے سے انکار کرتے ہيں؟ يہ بيمار جانکني کي حالت ميں ہے اور قريب الموت ہے-
مرحوم آية الله آقاى حاج على محمد نجف آبادي کو ميرے اوپر ترس آيا تھا اور اس تربت کا کچھ حصہ ميرے اس دوست کو دے ديا تھا؛ تربت کو ـ حكم کے مطابق ـ ايک خاص قسم کے پاني ميں حل کرکے ميرے حلق ميں انڈيل ديا گيا تھا؛ ميں بے ہوش تھا ليکن ميں نے اچانک آنکھيں کھول ديں اور اپنے ارد گرد بيٹھے تھے، غور کيا تو ان کو پہچان ليا اور انھوں نے اس تربت کا قصہ سنايا جو انھوں نے ميرے حلق ميں انڈيل دي تھي-
رفتہ رفتہ ميں نے اپنے جسم ميں طاقت اور نشاط محسوس کيا اور اپنے بدن کو حرکت دے کر بيٹھ گيا- ديکھا کہ بہت بہتر ہوں چنانچہ اٹھا اور اپنے پيروں پر کھڑا ہوگيا اور جب ميں سمجھ کيا کہ تربت امام حسين عليہ السلام کي برکت سے صحت ياب ہوگيا ہوں تو ميري حالت بہت اچھي ہوئي اور دوستوں سے کہا: ميري خواہش ہے کہ آپ کمرے سے نکل جائيں کيونکہ ميں زيارت عاشورا پڑھنا چاہتا ہوں؛ سارے دوست باہر چلے گئے اور ميں نے اندر سے دروازہ بند کيا اور کسي ضعف و کمزوري کے احساس کے بغير حضرت سيدالشہداء عليہ السلام کي زيارت ميں مصروف ہوا"- (7)
جي ہاں! حضرت امام حسين عليہ السلام کي تربت سے بيماروں کي شفاء ان برکتوں ميں سے ايک ہے جو خداوند متعال نے حضرت امام حسين عليہ السلام کي شہادت کے عوض آپ عليہ السلام کو عطا فرمائي ہے-
تربتت راز شفاى همه درد است
حسين تن و جان را نبود مثل تو آگاه طبيب
-------
مآخذ:
7. نقل از كتاب <سيد الشهدا> آيت الله شهيد دستغيب , ص 166
تحرير : ف ح مهدوي
پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان
متعلقہ تحريريں:
تربت سيدالشہداء (ع) کے آثار و برکات 2