• صارفین کی تعداد :
  • 1646
  • 3/17/2012
  • تاريخ :

عاشورا کے سياسي و سماجي آثار و برکات 27

عاشوره

7- جہالت و ضلالت سے نجات

سيدالشہداء عليہ السلام کي تحريک کے سماجي و سياسي آثار و برکات ميں سے ايک يہ ہے کہ آپ نے اپنے قيام اور شہادت کے ذريعے لوگوں کو جہالت و ضلالت اور گمراہي سے نجات دي- آپ (ع) نے اپنے خون دل کا نذرانہ ديا تا کہ امت کو ضلالت اور گمراہي کي حيرت و پريشاني سے نکال ديا اور ان پر اثر انداز ہونے والي مسموم اموي تشہيري مہم کو ناکام بنا ديا- جيسا کہ ہم امام حسين عليہ السلام کي زيارت اربعين ميں پڑھتے ہيں: "

"و بذل مهجته فيك ، ليستنقذ عبادك من الجهالة و حيرة الضلالة"- (22) اور حسين عليہ السلام نے اپنا خون دل قربان کرديا تا کہ تيرے بندوں کو جہالت و حيرت سے چھٹکارا ديں-

شہيد آيت اللہ مرتضي مطہري (رح) زيارت اربعين کے اس اقتباس کي تشريح کرتے ہوئے لکھتے ہيں: "لوگوں کي جہالت کا مطلب يہ نہ تھا يہ اس زمانے کے لوگ ان پڑھ اور ناخواندہ تھے اور اسي وجہ سے اس شرمناک جرم کے مرتکب ہوئے؛ نہيں وہ ناخواندہ نہيں تھے اور ايسا نہيں تھا کہ اگر وہ ناخواندہ نہ ہوتے تو ايسا نہ کرتے- دين کي اصطلاح ميں جہل عام طور پر لفظ "جہل" "عقل" کے متضاد کے طور پر استعمال ہوتا ہے اور عقل سے سے مراد يہ ہے کہ انسان عقلي طور پر متنبہ ہوں اور يہ عقل لوگوں ميں ہوني چاہئے- (بالفاظ ديگر اس "عقل" سے مراد يہ ہے کہ مشہود اور محسوس قضيوں کا تجزيہ کيا جاسکے اور جزئيات پر کليات کي تطبيق کي جاسکے اور اس صفت کا خواندگي يا نا خواندگي سے کوئي تعلق نہيں ہے- علم کليات کو حفظ و ضبط کرنے کي قوت ہے اور عقل ان کليات کے تجزيہ و تحليل کرنے کي قوت) ............

مآخذ

22- كامل الزيارات - جعفر بن محمد بن قولويه ـ ج3 ص102-

تحرير : ف ح مهدوي

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

عاشورا کے سياسي و سماجي آثار و برکات 23