• صارفین کی تعداد :
  • 1514
  • 3/17/2012
  • تاريخ :

عاشورا کے سياسي و سماجي آثار و برکات 26

عاشوره

... اے فرزند رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم ہم سب آپ کے فرامين سنتے ہيں اور آپ کے اطاعت گزار ہيں اور آپ کے عہد و پيان کے حافظ ہيں اور آپ کے ترک کرکے کہيں نہيں جائيں گے؛ بے شک ہم آپ کے دشمنوں کے دشمن اور آپ کے دوستوں کے دوست ہيں، پس خدا آپ پر رحم فرمائے، آپ ہميں حکم ديں بے شک ہم يزيد کو پکڑ ليں گے اور ان لوگوں سے بيزاري کا اعلان کريں گے جنھوں نے آپ پر مظالم ڈھائے ہيں ہمارے اوپر ظلم و ستم روا رکھا ہے- (21)

يہ درست ہے کہ دشمنان اسلام نے امام حسين عليہ السلام کو قتل کرديا ليکن وہ امام حسين عليہ السلام کو ايک جسم ہي سمجھ رکھا تھا جبکہ امام حسين (ع) ايک جسم نہيں ہے بلکہ ايک مکتب ہے جو موت کے بعد پہلے سے کہيں زيادہ زندہ اور مۆثر ہوئے- اگر چہ انھوں نے عاشورا کے روز کربلا ميں امام حسين عليہ السلام کي قامت کو خون ميں نہلا ديا اور آپ (ع) حق گو گلے پر خنجر پھير ديا ليکن حسين عليہ السلام درحقيقت زندہ تر ہوگئے- وہ ايک عظيم انسان ہيں جنھوں نے اپني شہادت کے ذريعے تاريخ ميں بہت بڑي تبديلي اور عظيم حرکت کي بنياد رکھي اور يزيد اور يزيديوں کو رسوا کرديا-

ايک فارسي گو شاعر "حسان" نے کيا خوب کہا ہے:

حسان!، حسين ، به ظاهر اگر چه شد مغلوب‏

شكست اوست، كه در هر زمانه پيروز است‏

زخون سرخ قلبت ، نورى جهيدن گرفت

كه ظلمت جهل را ، صاعقه آسا برد*

اے حسان! حسين (ع) اگرچہ بظاہر مغلوب ہوگئے

آپ (ع) يہي ظاہري شکست ہي ہے جو ہر زمانے ميں فاتح و کامياب ہے

آپ کے قلب کے خون سرخ سے روشني کي کرني پھوٹ گئيں

تا کہ آسماني بجلي کي مانند جہل کي ظلمت کو نيست و نابود کردے

............

مآخذ

21- بحارالانوار علامہ محمد باقر مجلسي (رح) ج45 ص113-

*- اشعار از راقم الحروف-

تحرير : ف ح مهدوي

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

عاشورا کے سياسي و سماجي آثار و برکات 22