• صارفین کی تعداد :
  • 1363
  • 3/17/2012
  • تاريخ :

عاشورا کے سياسي و سماجي آثار و برکات 11

محرم الحرام

... آپ (ع) نے کربلا کے عظيم کارنامے کے آخري لمحات ميں، جبکہ آپ (ع) کا جسم مبارک مجروح اور خون ميں ڈوبا ہوا تھا، دشمن اسلام سے مخاطب ہوکر فرمايا: "يا شيعة آل أبي‏سفيان! ان لم يکن لکم دين، و کنتم لا تخافون المعاد فکونوا أحرارا في دنياکم"-  (7)

- اے آل ابوسفيان کے پيروکارو! اگر تمہارا کوئي دين نہيں ہے اور تم قيامت کے عذاب سے نہيں ڈرتے ہو اور قيامت پر ايمان نہيں رکھتے ہو تو کم ااپني دنيا ميں آزاد رہو-

سيدالشہداء عليہ السلام کے قيام کے سياسي و سماجي آثار و برکات ميں سے ايک يہ ہے کہ امام حسين عليہ السلام نے عزت و ذلت کے دوراہے پر عزت و آبرو کا انتخاب کرکے بني نوع بشر کو عزت کا درس ديا-

عاشورا کا عظيم کارنامہ حريت پسندي، استقامت اور عزت نفس پر مبني نعروں اور شعارات سے مالامال ہے-

امام حسين عليہ السلام نے روز عاشورا کئي مرتبہ آتشين خطبے ديئے اور کئي بار بآواز بلند فرمايا: "الا و ان الدعى ابن الدعى قد ركز بين اثنتين بين السله و الذله و هيهات منا الذله يابى الله ذلك لنا و رسوله و المومنون و حجور طابت و طهرت"- اے لوگو! اس زنا زادہ اور زنازادہ شخص کے بيٹے (تمہارے امير عبيداللہ بن زياد) نے مجھے لڑکر موت کو گلے لگانے يا پھر سرتسليم خم کرکے ذلت قبول کرنے کے درميان لا کھڑا کيا ہے [اور تم اپنے امير سے کہہ دو کہ حسين کہتے ہيں کہ] دور ہے ہم [خاندان رسول صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم] سے ذلت؛ نہ تو خدا ہمارے لئے ذلت پسند کرتا ہے اور نہ خدا کے رسول صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم اور مۆمنين اور نہ ہي وہ پاک دامن ہميں اس کي اجازت ديتے ہيں جنہوں نے ہميں پروان چڑھايا ہے--(8)

............

مآخذ

7- تحف العقول،محدث حرانى، ص 275- (مقرم، مقتل الحسين عليه‏السلام ص 234؛ بحارالأنوار، ص 9 - تحف العقول، ص 241 - ابي‏مخنف ازدي، وقعة الطف، ص 252- مقتل خوارزمي، ج 2، ص 33-

تحرير : ف ح مهدوي

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

عاشورا کے سياسي و سماجي آثار و برکات 7