ايران کا اسلامي انقلاب تاريخ ميں اپني مثال آپ ہے ( حصّہ دوّم )
قائد انقلاب اسلامي نے گزشتہ سالوں کے دوران نقطہ کمال کي سمت اسلامي انقلاب کي مسلسل پيش قدمي کا حوالہ ديا اور اس سعادت بخش عمل کے جاري رکھنے کو نوجوان طلبہ کي اہم ترين ذمہ داري قرار ديتے ہوئے فرمايا کہ عصر حاضر کے نوجوان اور طلبہ ملک کے مستقبل کے عہديدار اور فيصلے کرنے والے حکام ہيں اور انہيں چاہئے کہ اس سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے اسے آئندہ نسلوں کے سپرد کريں اور اس حقيقت کو ثابت کر ديں کہ دنيا کے گوناگوں انقلابوں کي تاريخ ميں پہلي دفعہ اسلامي انقلاب اپنے ابتدائي اقدار و اہداف کو من و عن قائم رکھنے اور بغير کسي وقفے کے اپنے راستے پر گامزن رہنے ميں کامياب ہوا اور انشاء اللہ اپنے حتمي اہداف تک رسائي حاصل کرکے رہے گا-
قائد انقلاب اسلامي نے موجودہ نوجوان نسل کي ہمت و شجاعت، عزم راسخ اور مدبرانہ صلاحيتوں کو راہ انقلاب کي حفاظت کي ضمانت قرار ديا اور ملک کے نوجوانوں کو مخاطب کرکے فرمايا کہ جو ملک اپني طاقت و استقامت کے ذريعے اس منزل تک پہنچا ہے اسے اور آگے جانا چاہئے اور خود کو اسلامي معاشروں کے لئے مکمل نمونے کي حيثيت سے متعارف کرانا چاہئے، يہ تاريخي فريضہ آپ جيسے پرجوش اور پرعزم نوجوانوں کے ہاتھوں ادا ہو سکتا ہے-
قائد انقلاب اسلامي نے اسلامي انقلاب کے ثبات و استحکام کي تشريح کرتے ہوئے گزشتہ چند صديوں کے دوران بڑي عوامي تحريکوں اور انقلابات کے انحراف اور ان کے حشر کا ذکر کيا اور فرمايا کہ فرانس کا عظيم انقلاب بڑي عوامي تحريکوں کا مظہر تھا جو اس زمانے کے سلطنتي نظام کے خلاف رونما ہوا ليکن بتدريج وہ شروعاتي دور کے عوامي اہداف سے دور ہوتا گيا اور سرانجام بے پناہ مشکلات کے بعد فرانس ميں دوبارہ سلطنتي نظام قائم ہو گيا-
قائد انقلاب اسلامي نے امريکہ کي خود مختاري اور نئے ملک کي تشکيل کو بھي بڑي عوامي تحريک سے تعبير کيا جو طويل برسوں کے دوران رفتہ رفتہ اپنے اہداف سے دور ہوتي گئي اور پھر خانہ جنگي اور قتل عام کا سلسلہ شروع ہو گيا-
شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان
متعلقہ تحريريں:
ديني جمہوريت اور ڈيموکريسي ( حصّہ سوّم )