آپ کے پيروں کے ليۓ غيرمناسب جوتے ( حصّہ سوّم )
مناسب حل :
پھيلي ہوئي اور چوڑي ايڑھياں چونکہ زيادہ سائز کے ساتھ زمين کے ساتھ لگتي ہيں اس ليۓ ايسي ايڑھياں بہتر انداز ميں جسم کے وزن کو اٹھاتي ہيں - اس طرح کي ايڑھياں جسم کو زيادہ استقامت ديتي ہيں - اگرچہ ايڑھي کي سختي اور موٹائي آپ کے پاۆ ں پر دباۆ کا باعث بنتي ہے ليکن يہ پھسلنے اور لڑکھڑانے سے کافي حد تک بچاتي بھي ہے -
3- گڑيا کي مانند جوتے
اس طرح کے جوتوں ميں چونکہ قوس يا زاويہ نہيں ہوتا ہے اس ليۓ پير کے افعال ميں رکاوٹ کا باعث بنتے ہيں اور لمبي مدت تک ايسے جوتوں کے استعمال سے زانو ، کولھے اور کمر کي ہڈيوں ميں درد شروع ہو جاتا ہے - اس درد کي وجہ يہ بنتي ہے کہ غير مناسب جوتا ہونے کي وجہ سے جسم کا کششي خط اپني اصل جگہ سے ادھر ادھر ہو جاتا ہے جس کي وجہ سے بعض مخصوص پٹھے يا ليگامنٹ کھچاۆ کا شکار ہو جاتے ہيں - ايسے جوتوں کي وجہ سے پاۆ ں ميں سوزش اور درد ايجاد ہو جاتا ہے -
راہ حل مناسب :
اگر آپ کو اس طرح کے جوتے پہننے کا شوق ہے تو آپ درد سے نجات کے ليۓ کفي پا ( جوتے کے اندر ٹکڑا رکھا جاتا ہے ) کا استعمال کر سکتے ہيں - اس کام کے ليۓ مناسب طرح کے پيڈ بھي بازار ميں ميڈيکل اسٹوروں پر دستياب ہوتے ہيں -
4- سينڈلوں کا استعمال
سينڈل کے استعمال ميں پاۆ ں کي ہڈيوں کے ٹوٹنے اور ضربات لگنے کا احتمال بےحد زيادہ ہوتا ہے - جو افراد ذيابطيس کے مرض ميں مبتلا ہوں انہيں چاہيۓ کہ اس طرح کے جوتوں کا استعمال ہرگز نہ کريں کيونکہ چھوٹي سے چھوٹي چوٹ يا خراش بھي کسي خطرناک مرض کا باعث بن سکتي ہے - اس طرح کے جوتوں ميں مناسب قوس بھي نہيں ہوتي ہے جس کي وجہ سے سوزش ہو جانے کا بھي انديشہ ہوتا ہے اور اس کے بعد زانو ، کولھے اور کمر درد کي شکايات سامنے آتي ہيں -
راہ حل مناسب :
کھيل کے ليۓ مخصوص جوتے اور اس طرح کے سينڈل جن ميں لچک پائي جاتي ہے اس کام کے ليۓ مناسب ہوتے ہيں - اس طرح کے جوتوں کا تلوا چونکہ موٹا اور سخت ہوتا ہے اس ليۓ زمين کا دباۆ پاۆ ں پر بہت کم ہوتا ہے اس ليۓ ايسے جوتے پہننے سے چوٹ لگنے کے خطرات بہت کم ہو جاتے ہيں -
تحرير: سيد اسداللہ ارسلان
متعلقہ تحريريں :
پھپھڑوں کے کينسر کي تشخيص ميں پيش رفت