• صارفین کی تعداد :
  • 5522
  • 2/29/2012
  • تاريخ :

آپ کے پيروں کے ليۓ غيرمناسب جوتے ( حصّہ دوّم )

جوتا

 ب - پير کا غير طبيعي ہونا

حد سے زيادہ بلند ايڑھي والے جوتے پنجوں پر ضرورت سے زيادہ پريشر ڈالتے ہيں - اس پريشر کي وجہ سے  متعلقہ حصے کي ہڈيوں اور اعصاب ميں ورم پڑ جاتا ہے اور سوزش ہو جاتي ہے - اگر يہي دباۆ طولاني مدت کے ليۓ پير کے کسي حصّے پر پڑتا رہے تو اس سے اس حصّے کي ہڈي کے ٹوٹ جانے کا بھي خطرہ ہوتا ہے -

ج- ايڑھي کے حصے ميں  رگ کا رگ پر چڑھنا

بلند ايڑھيوں والے جوتے اکثر اوقات رگ  پر رگ چڑھنے کا بھي باعث بنتے ہيں - اکثر اوقات پير پھسلنے سے موچ آتي ہے اور يہ اس وقت  ہوتا ہے جب آپ کا پير پھسل کر جوتے کے باہر کي طرف سے نکل جاۓ -  اس موچ کے نتيجے ميں کسي بھي ليگامنٹ  پر ضرب لگ سکتي ہے يا ٹوٹ سکتي ہے -  اگر خدانخواستہ آپ کے ساتھ اس طرح کا حادثہ پيش آۓ تو احتياطي تدابير کے طور پر فوري اپنے پير کو حرکت دينا بند کر ديں اور کسي بھي قريبي فيزيوتھراپسٹ ڈاکٹر سے رابطہ کريں اور اپنے پير کا معائنہ کروائيں -  جو لوگ آرتھرائٹس کي بيماري ميں مبتلا ہوتے ہيں ان ميں موچ کي وجہ سے ہڈي بھي ٹوٹ سکتي ہے اس ليۓ ايسے افراد کو ناہموار اور  پھسلنے والي جگہوں پر بڑي احتياط کے ساتھ چلنا چاہيۓ -

 ان مشکلات کا مناسب حل

1- ايڑھي  کے ليۓ مناسب سائز

 5 سينٹي ميٹر سے کم بلند ايڑھي والے جوتے مناسب   ہوتے ہيں - اس ميں  اس بات کا بھي خيال رکھيں کہ  ايڑھي کا سائز 2 سينٹي ميٹر سے کم تر نہ ہو -

2- نازک اور بلند ايڑھي والے جوتے

ويسے تمام طرح کے بلند ايڑھي والے جوتے  مشکل آفرين ہوتے ہيں مگر نازک اور بلند ايڑھي والے جوتے نہايت خطرناک ثابت ہوتے ہيں - ايسے جوتے پہنتے وقت جسم کا وزن ايک نقطے پر متمرکز ہوتا ہے جس کي وجہ سے ايسے جوتے لڑکھڑانے کا باعث بنتے ہيں - اس  ليۓ  اس قسم کے جوتوں ميں موچ آنے کا احتمال بے حد زيادہ ہوتا ہے -

 

تحرير: سيد اسداللہ ارسلان


متعلقہ تحريريں :

’دل کے علاج ميں سٹيم سيلز کي مدد‘