سلالہ حملے کے بعد ڈرون حملوں سے پہلے امريکا نے پاکستان کو آگاہ کيا تھا
سلالہ چيک پوسٹ پر حملے کے بعد ڈرون حملے دوبارہ شروع کرنے سے پہلے امريکي حکام نے پاکستان کو آگاہ کرديا تھا.
ابنا: امريکي خبرايجنسي نے واشنگٹن ميں ذرا ئع کے حوالے سے دعوي? کياہے کہ جنوري ميں حملے دوبارہ شروع کرنے سے پہلے امريکي نائب صدر جو بائيڈن اور وزير خارجہ ہليري کلنٹن سميت کئي سينئر حکام نے اپنے پاکستاني ہم منصبوں سے بات کي تھي اور انھيں بتاديا تھا کہ پاکستان کے اعتراضات کے باوجود امريکا ڈرون حملے دوبارہ شروع کر رہا ہے. تقريباّ اسي وقت امريکي چيئرمين جوائنٹ چيفس آف اسٹاف جنرل مارٹن ڈيمسي نے بھي آرمي چيف جنرل اشفاق کياني سے بات کي تھي. تاہم ايک امريکي دفاعي عہديدار نے کہا کہ ان کي بات چيت ميں ڈرون حملے پر بات نہيں ہوئي تھي. ذرائع نے يہ بھي بتايا کہ امريکي حکام نے يہ بھي کہا ہے کہ وہ ڈرون حملوں کے بارے ميں پاکستان کو پيشگي اطلاع نہيں ديں گے جو دونوں ملکوں کے درميان اعتماد کے فقدان کا اظہار ہے. نومبر ميں سلالہ چيک پوسٹ پر حملے کے بعد بھي امريکي حکام کا کہنا تھا کہ انھوں نے ڈرون حملے معطل کرنے کا کوئي فيصلہ نہيں کيا ہے، تاہم انھوں نے اعتراف کيا کہ بعض مشکلات کے باعث مستقبل قريب ميں حملوں کي تعداد کم رہے گي۔