زمين کا ’جڑواں‘ سيارہ دريافت
ناسا کے ماہرين فلکيات نے ايک سيارے کي تصديق کي ہے جو ايسے مدار ميں گردش کرتا ہے جو ’ قابل رہائش‘ تصور کيا جاتا ہے-
ماہرين فلکيات اس سيارے کو زمين کا ’جڑواں‘ قرار دے رہے ہيں- ماہرين کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے زمين سے اتنا مشابہہ سيارہ دريافت نہيں ہوا ہے-
ناسا کےماہرين فلکيات کے مطابق کيپلر 22 بي نامي سيارہ زمين سے چھ سو نوري سال کے فاصلے پر ہے اور اور اس کا حجم زمين سے دو اعشاريہ چار فيصد بڑا ہے-
ليکن ماہرين کو ابھي تک يہ واضح نہيں ہے کہ يہ سيارہ چٹانوں، گيس اور پاني پر مشتمل ہے يا نہيں -
ناسا کي کانفرنس ميں جہاں اس سيارے کي دريافت کے بارے ميں اعلان کيا گيا وہيں ايک ہزار چورانوے نئے ’اميدوار‘ سياروں کا پتہ لگانے کا دعويٰ کيا گيا-
کيپلر 22 اپنے سورج سے زمين کي نسبت پندرہ فيصد کم فاصلے پر ہے اور اس کا سال 290 دنوں کا ہے- ليکن کيپلر 22 کا سورج اسے زمين کے سورج کي نسبت 25 فيصد کم حرارت مہيا کرتا ہے- ماہرين کے مطابق کيپلر 22 کا درجہ حرارت بائيس سيلسيس ہے جو خوشگوار موسم اور معائع پاني کي موجودگي کا اشارہ ديتا ہے-
ناسا کے ايمس ريسرچ سنٹر کے وليم بوراکي نے کہا کہ قسمت ہم پر مہربان ہوئي ہے اور ہم نے يہ سيارہ دريافت کرليا ہے
پیشکش: شعبہ تحریر و پیشکش تبیان
متعلقہ تحريريں:
مريخ تک سفر کا فرضي مشن مکمل