منافقوں کي کار شکنيوں کي طرف اشارہ
ايھا الناس !”اللہ ، اس کے رسول (ص) اور اس نور پر ايمان لاو جو اس کے ساتھ نازل کيا گيا ھے - قبل اس کے کہ خدا کچھ چھروں کو بگا ڑ کر انھيں پشت کي طرف پھير دے يا ان پر اصحاب سبت کي طرح لعنت کرے “
جملہ ” جو شخص اپنے دل ميں علي (ع) سے محبت اور بغض کے مطابق عمل کرتا ھے “کي آٹھويں حصہ کے دوسرے جزء ميں وضاحت کي جا ئے گي -
خدا کي قسم اس آيت سے ميرے اصحاب کي ايک قوم کا قصد کيا گيا ھے کہ جن کے نام و نسب سے ميں آشنا هوں ليکن مجھے ان سے پردہ پوشي کرنے کا حکم ديا گيا ھے - پس ھر انسان اپنے دل ميں حضرت علي عليہ السلام کي محبت يا بغض کے مطابق عمل کرتا ھے -
ايھا الناس !نور کي پھلي منزل ميں هوں ميرے بعد علي (ع) اور ان کے بعد ان کي نسل ھے اور يہ سلسلہ ا س مھدي قائم تک بر قرار رھے گا جو اللہ کا حق اور ھمارا حق حا صل کر ے گا چو نکہ اللہ نے ھم کو تمام مقصرين، معاندين ، مخالفين، خائنين، آثمين اور ظالمين کے مقابلہ ميں اپني حجت قرار ديا ھے -
ايھا الناس ! ميں تمھيں با خبر کرنا چا ہتا هوں کہ ميں تمھا رے لئے اللہ کا نما ئندہ هوں جس سے پھلے بہت سے رسول گذر چکے ھيں - تو کيا ميں مر جا وں يا قتل هو جا تو تم اپنے پرا نے دين پر پلٹ جا و گے ؟ تو ياد رکھو جو پلٹ جا ئے گا وہ اللہ کا کو ئي نقصان نھيں کرے گا اور اللہ شکر کرنے والوں کو جزا دينے والا ھے - آگاہ هو جا و کہ علي (ع) کے صبر و شکر کي تعريف کي گئي ھے اور ان کے بعد ميري اولا د کو صابر و شاکر قرار ديا گيا ھے - جو ان کے صلب سے ھے -
ايھا الناس !مجھ پر اپنے اسلام کا احسان نہ رکھو بلکہ خدا پر بھي احسان نہ سمجھو کہ وہ تمھارے اعمال کو نيست و نابود کردے اور تم سے ناراض هو جا ئے ، اور تمھيں آگ اور ”پگھلے هوئے “ تانبے کے عذاب ميں مبتلا کردے تمھارا پروردگار مسلسل تم کو نگاہ ميں رکھے هو ئے ھے -
آنحضرت (ص) نے ”پھلے صحيفہ ملعونہ “کي طرف اشارہ فر مايا ھے جس پرمنافقين کے پانچ بڑے افراد نے حجة الوداع کے موقع پر کعبہ ميں دستخط کئے تھے جس کا خلاصہ يہ تھا کہ پيغمبر اکرم (ص) کے بعد خلافت ان کے اھل بيت عليھم السلام تک نھيں پہنچني چا ہئے اس سلسلہ ميں اس کتاب کے تيسرے حصہ کے دوسرے جزء کي طرف رجوع کيجئے “
ايھا الناس ! عنقريب ميرے بعد ايسے امام آئيں گے جو جہنم کي دعوت ديں گے اور قيامت کے دن ان کا کو ئي مدد گار نہ هو گا - اللہ اور ميں دونوں ان لوگوں سے بيزار ھيں -
ايھا الناس! يہ لوگ اور ان کے اتباع و انصار سب جہنم کے پست ترين درجے ميں هو ں گے اور يہ متکبر لوگو ں کا بد ترين ٹھکانا ھے - آگاہ هو جا و کہ يہ لوگ اصحاب صحيفہ ھيں لہٰذاتم ميں سے ھر ايک اپنے صحيفہ پر نظر رکھے -
راوي کہتا ھے : جس وقت پيغمبر اکرم (ص) نے اپني زبان مبارک سے ”صحيفہ ملعونہ “ کا نام ادا کيا اکثر لوگ آپ کے اس کلام کا مقصد نہ سمجھ سکے اور اذھان ميں سوال ابھر نے لگے صرف لوگوں کي قليل جما عت آپ کے اس کلام کا مقصد سمجھ پائي -
ايھا الناس ! آگاہ هو جا و کہ ميں خلافت کو امامت اوروراثت کے طورپر قيامت تک کےلئے اپني اولاد ميں امانت قرار دے کر جا رھا هوں اور مجھے جس امر کي تبليغ کا حکم ديا گيا تھا ميں نے اس کي تبليغ کر دي ھے تا کہ ھر حاضر و غائب ، مو جود و غير مو جود ، مو لود و غير مو لود سب پر حجت تمام هو جا ئے - اب حاضر کا فريضہ ھے کہ قيامت تک اس پيغام کو غائب تک اور ماں باپ اپني اولاد کے حوالہ کر تے رھيں -
ميرے بعد عنقريب لوگ اس امامت (خلافت) کو باشاہت سمجھ کرغصبي غصب کرليں گے ، خدا غاصبين اور تجاوز کرنے والوں پر لعنت کرے - يہ وہ وقت هوگا جب (اے جن و انس تم پر عذاب آئے گا آگ اور(پگھلے هوئے) تانبے کے شعلے بر سا ئے جا ئيں گے جب کو ئي کسي کي مدد کرنے والا نہ هو گا -
ايھا الناس !اللہ تم کو انھيں حالات ميں نہ چھو ڑے گا جب تک خبيث اور طيب کو الگ الگ نہ کر ايھا الناس !کوئي قريہ ايسا نھيں ھے مگر يہ کہ اللہ (اس ميں رہنے والوںکو آيات الٰھي کي تکذيب کي بنا پر) ھلا ک کر دےگا اور اسے حضرت مھدي کي حکومت کے زير سلطہ لے آئے گا يہ اللہ کا وعدہ ھے اور اللہ صادق الوعد ھے-
ايھا الناس !تم سے پھلے اکثر لوگ ھلاک هو چکے ھيں اور اللہ ھي نے ان لوگوں کو ھلاک کيا ھے اور وھي بعد والوں کو ھلاک کر نے والا ھے - خداوند عالم کا فرمان ھے :
<اَلَمْ نُھْلک الْاَوَّلينَ، ثُمَّ نُتْبعُھُمُ الْآخرينَ، کَذٰلکَ نَفْعَلُ بالْمُجْرمينَ، وَيْلٌ يَوْمَئذٍ للْمُکَذبينَ>
”کيا ھم نے ان کے پھلے والوں کو ھلاک نھيں کرديا ھے پھر دوسرے لوگوں کو بھي انھيں کے پيچھے لگا ديں گے ھم مجرموں کے ساتھ اسي طرح کا بر تاو کرتے ھيں اور آج کے دن جھٹلانے والوں کے لئے بربادي ھي بربادي ھے “
ايھا الناس !اللہ نے مجھے امر و نھي کي ھدايت کي ھے اور ميں نے اللہ کے حکم سے علي (ع) کو امر و نھي کيا ھے- وہ امر و نھي الٰھي سے با خبر ھيں- ان کے امر کي اطاعت کرو تاکہ سلا متي پاو ، ان کي پيروي کرو تاکہ ھدايت پاو ان کے روکنے پر رک جا و تاکہ راہ راست پر آجا و - ان کي مر ضي پر چلو اور مختلف راستے تمھيں اس کي راہ سے منحرف کرديں گے -
پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان
متعلقہ تحريريں:
ايک اھم مطلب کے لئے خداوند عالم کا فرمان
خطبہ غدير
اھل بيت (ع) کي شان ميں کتب
مسئلہ فلسطين اور عالمي يوم قدس
دوسري صدي ھجري کے دوران شيعوں کي حالت