• صارفین کی تعداد :
  • 2339
  • 11/10/2011
  • تاريخ :

بارہ اماموں کي امامت اور ولايت کا قانوني اعلان

بسم الله الرحمن الرحیم

لوگو! جان لو (اس سلسلہ ميں خبر دار رهو اس کو سمجھو اور مطلع هوجاؤ)  هو کہ اللہ نے علي کو تمھارا ولي اور امام بنا ديا ھے اور ان کي اطاعت کو تمام مھاجرين، انصار اور نيکي ميں ان کے تابعين اور ھر شھري،  ديھاتي،  عجمي،  عربي،  آزاد،  غلام،  صغير،  کبير،  سياہ،  سفيد پر واجب کرديا ھے - ھر توحيد پرست کيلئے ان کا حکم جاري، ان کا امر نافذ اور ان کا قول قابل اطاعت ھے، ان کا مخالف ملعون اور ان کا پيرو مستحق رحمت ھے- جو ان کي تصديق کرے گا اور ان کي بات سن کر اطاعت کرے گا اللہ اس کے گناهوں کو بخش دے گا

ايھا الناس ! يہ اس مقام پر ميرا آخري قيام ھے لہٰذا ميري بات سنو ،  اور اطاعت کرو اور اپنے پر ور دگار کے حکم کو تسليم کرو -  اللہ تمھارا رب،  ولي اور پروردگار ھے اور اس کے بعد اس کا رسول محمد (ص)  تمھارا حاکم ھے جو آج تم سے خطاب کر رھا ھے- اس کے بعد علي تمھارا ولي اور بحکم خدا تمھارا امام ھے اس کے بعد امامت ميري ذريت اور اس کي اولاد ميں تمھارے خدا و رسول سے ملاقات کے دن تک با قي رھے گي - 

حلال وھي ھے جس کو  اللہ، رسول اور انھوں (بارہ ائمہ ) نے حلال کيا ھے اور حرام وھي ھے جس کو اللہ، رسول اور ان بارہ اماموں نے تم پر حرام کيا ھے -  اللہ نے مجھے حرام و حلال کي تعليم دي ھے اور اس نے اپني کتاب اور حلال و حرام ميں سے جس چيز کا مجھے علم ديا تھا وہ سب ميں نے اس ( علي (ع)  ) کے حوالہ کر ديا - 

ايھا الناس علي (ع)  کو دوسروں پر فضيلت دو خداوند عالم نے ھر علم کا احصاء ان ميں کر ديا ھے اور کوئي علم ايسا نھيں ھے جو  اللہ نے مجھے عطا نہ کيا هو اور جو کچھ خدا نے مجھے عطا کيا تھا سب ميں نے علي (ع)  کے حوالہ کر ديا ھے-  وہ امام مبين ھيں اور خداوند عالم قرآن کريم ميں ارشاد فرماتا ھے :

<وَکُلَّ شَيْءٍ اَحْصَيْنَاہُ فيْ امَامٍ مُبيْنٍ> ”‌ھم نے ھر چيز کا احصاء امام مبين ميں کرديا ھے “

ايھا لناس ! علي (ع)  سے بھٹک نہ جانا، ان سے بيزار نہ هو جانا اور ان کي ولايت کا انکار نہ کر دينا کہ وھي حق کي طرف ھدايت کر نے والے ، حق پر عمل کر نے والے ،  باطل کو فنا کر دينے والے اور اس سے روکنے والے ھيں، انھيں اس راہ ميں کسي ملامت کر نے والے کي ملامت کي پروا نھيں هوتي - 

وہ سب سے پھلے اللہ و رسول پر ايمان لا ئے اور اپنے جي جا ن سے رسول پرقربان تھے وہ اس وقت رسول کے ساتھ تھے جب لوگوں ميں سے ان کے علا وہ کوئي عبادت خدا کر نے والا نہ تھا (انھوں نے لوگوں ميں سب سے پھلے نماز قائم کي اور ميرے ساتھ خدا کي عبادت کي ھے ميں نے خداوند عالم کي طرف سے ان کو اپنے بستر پر ليٹنے کا حکم دياتو وہ بھي اپني جان فدا کرتے هو ئے ميرے بستر پر سو گئے - 

ايھا الناس ! انھيں افضل قرار دو کہ انھيں اللہ نے فضيلت دي ھے اور انھيں قبول کرو کہ انھيں اللہ نے امام بنا يا ھے - 

ايھا الناس ! وہ اللہ کي طرف سے امام ھيں اور جو ان کي ولايت کا انکار کرے گا نہ اس کي توبہ قبول هوگي اور نہ اس کي بخشش کا کوئي امکان ھے بلکہ اللہ يقينا اس امر پر مخالفت کر نے والے کے ساتھ ايسا کرے گا اور اسے ھميشہ ھميشہ کے لئے بدترين عذاب ميں مبتلا کرے گا-  لہٰذا تم ان کي مخالفت  سے بچو کھيں ايسا نہ هو کہ اس جہنم ميں داخل هو جا و جس کا ايندھن انسان اور پتھر ھيں اور جس کو کفار کے لئے مھيا کيا گيا ھے - 

ايھا الناس ! خدا کي قسم تمام انبياء عليھم السلام و مرسلين نے مجھے بشارت دي ھے اور ميں خاتم الانبياء و المرسلين اور زمين و آسمان کي تمام مخلوقات کے لئے حجت پر ور دگار هوں جو اس بات ميں شک کرے گا وہ گذشتہ زمانہ جاھليت جيسا کافر هو جائے گا اور جس نے ميري کسي ايک بات ميں بھي شک کيا اس نے گويا تمام باتوں کو مشکوک قرار ديديا اورجس نے ھمارے کسي ايک امام کے سلسلہ ميں شک کيا اس نے تمام اماموں کے بارے ميں شک کيا اور ھمارے بارے ميں شک کرنے والے کا انجام جہنم ھے -

اس بات کا بيان کردينا بھي ضروري ھے کہ شايد ”‌جا ھليت اول کے کفر“ سے دور جاھليت کے کفر کے درجہ ميں سے شديدترين درجہ ھے - 

ايھا الناس ! اللہ نے جو مجھے يہ فضيلت عطا کي ھے يہ اس کا کرم اور احسان ھے -  اس کے علا وہ کو ئي خدا نھيں ھے اور وہ ميري طرف سے تا ابد اور ھر حال ميں اسکي حمدو سپاس ھے - 

ايھا الناس ! علي (ع)  کي فضيلت کا اقرار کرو کہ وہ ميرے بعد ھر مرد و زن سے افضل و بر تر ھے جب تک اللہ رزق نا زل کررھا ھے اور اس کي مخلوق باقي ھے -  جو مير ي اس بات کو رد کرے اور اس کي موافقت نہ کرے وہ ملعون ھے ملعون ھے اور مغضوب ھے مغضوب ھے -  جبرئيل نے مجھے يہ خبر دي ھے کہ پر ور دگار کا ارشاد ھے کہ جو علي سے دشمني کرے گا اور انھيں اپنا حاکم تسليم نہ کر ے گا اس پر ميري لعنت اور ميرا غضب ھے - لہٰذا ھر شخص کو يہ ديکھنا چا ہئے کہ اس نے کل کےلئے کيا مھيا کيا ھے - اس کي مخالفت کرتے وقت اللہ سے ڈرو -  کھيں ايسا نہ هو کہ راہ حق سے قدم پھسل جا ئيں اور اللہ تمھا رے اعمال سے با خبر ھے - 

ايھا الناس ! علي (ع)  وہ جنب اللہ ھيں جن کا خداوند عالم نے اپني کتاب ميں تذکرہ کيا ھے اور ان کي مخالفت کرنے والے کے با رے ميں فرمايا ھے: <اَنْ تَقُوْلَ نَفْسٌ يَاحَسْرَتَاعَليٰ مَافَرَّطَّتُ فيْ جَنْب اللّٰہ > ھائے افسوس کہ ميں نے جنب خداکے حق ميں بڑي کو تا ھي کي ھے“

ايھا الناس ! قر آن ميں فکر کرو ،  اس کي آيات کو سمجھو ،  محکمات ميں غور و فکر کرو اور متشابھات کے پيچھے نہ پڑو -  خدا کي قسم قر آن مجيد کے باطن اور اس کي تفسير کو اس کے علاوہ اور کو ئي واضح نہ کرسکے گا- 

جس کا ھاتھ ميرے ھاتھ ميں ھے اور جس کا بازو تھام کر ميں نے بلند کيا ھے اور جس کے بارے ميں يہ بتا رھا هوں کہ جس کا ميں مو لا هوں اس کا يہ علي (ع)  مولا ھے -  يہ علي بن ابي طالب (ع)  ميرا بھائي ھے اور وصي بھي -  اس کي ولايت کا حکم اللہ کي طرف سے ھے جو مجھ پر نازل هوا ھے - 

ايھا الناس ! علي (ع)  اوران کي نسل سے ميري پاکيزہ اولاد ثقل اصغر ھيں اور  قرآن ثقل اکبر ھے ان ميں سے ھر ايک دوسرے کي خبر ديتا ھے اور اس سے جدا نہ هوگا يھاں تک کہ دونوں حوض کو ثر پر وارد هوں گے جان لو! ميرے يہ فرزند مخلوقات ميں خدا کے امين اور زمين ميں خدا کے حکام ھيں -

آگاہ هو جاو ميں نے ميں نے اداکر ديا ميں نے پيغام کو پہنچا ديا - ميں نے بات سنا دي،  ميں نے حق کو واضح کر ديا،  آگاہ هو جا و جو اللہ نے کھا وہ ميں نے دھرا ديا-  پھر آگاہ هو جاو کہ امير المو منين ميرے اس بھا ئي کے علاوہ کو ئي نھيں ھے اور اس کے علاوہ يہ منصب کسي کےلئے سزا وار نھيں ھے - 

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

 مسئلہ فلسطين اور عالمي يوم قدس

دوسري صدي ھجري کے دوران شيعوں کي حالت

اسلام اور ہر زمانے کي حقيقي ضرورتيں ( حصّہ ششم )

اسلام اور ہر زمانے کي حقيقي ضرورتيں ( حصّہ پنجم )

اسلام اور ہر زمانے کي حقيقي ضرورتيں ( حصّہ چہارم )