تہذيبي انقلاب کي اہميت
ميں نہيں جانتا کہ آپ لوگوں کو کتنا ياد ہے ليکن انقلاب اسلامي کے شروع ہي ميں مرحوم امام خميني نے ثقافتي اورتہذيبي انقلاب کے مسئلہ کو پيش کيا اور بہت سے ملک کے تعليمي ادارے بند ہوگئے تو مختلف ممالک سے لوگ آئے تاکہ اس بات کوملاحظہ کريں کہ امام خميني نے جو ثقافتي انقلاب کي بات کو کہي ہے آخر اس کا راز کيا ہے؟ کيونکہ اس سے پہلے بھي ثقافتي انقلاب فرہنگي کي بات آئي تھي جو کہ چين کے ثقافتي انقلاب سے متعلّق تھي جس کي بنياد ''مائو'' نے رکھي تھي بہر حال ساري دنيا سے اہل فکر و نظر اور سياسي لوگ ايران آئے تاکہ ديکھيں امام خميني کيا کرنا چاہتے ہيں مجھکو خود ياد ہے کہ ايک يہودي استاد بھي آسٹريليا سے قم آيا تھا ميں نے خود جلسہ ميں بيٹھ کر اس سے بحث و گفتگو کي وہ جاننا چاہتا تھا کہ آخر امام خميني کا تہذيبي انقلاب کيا ہے؟ ميں نے اس کو وضاحت کے ساتھ بتايا -
ليکن افسوس کہ ايسے حالات سامنے آئے کہ امام خميني اپنے ارمان کو صحيح طريقے سے بيان نہ کر سکے اور اس کو عملي جامہ نہ پہنا سکے چونکہ نيا نيا انقلاب آيا تھا مختلف مسائل اور مشکلات سامنے تھے ابھي کچھ ہي دن گذرے تھے کہ آٹھ سالہ جنگ ہم پر مسلّط کر دي گئي جو کہ ملک کا سب سے اہم مسئلہ بن گئي ہم کو اس پر بہت ہي امکانات اور قوت و طاقت صرف کرني پڑي ، بہر حال ملک کے اندر اور باہر شيطان صفت افرادمتحد ہو گئے يہ بھي ايک سبب بنا کہ جو ثقافتي انقلاب امام خميني کے ذہن ميں تھا وہ حقيقي اور عملي صورت اختيار نہيں کر سکا لہٰذا اگر کوئي يہ نتيجہ نکالے کہ بيروني دبائو اورفوجي محاصرہ اور اقتصادي پابندي اور طرح طرح کي مشکلات ہمارے لئے کھڑي کي گئيں وہ سب صرف اس لئے کيا گياکہ امام خميني کا ثقافتي انقلاب کامياب نہ ہو سکے اس جملہ ميں کچھ نہ کچھ ربط ضرور ہے اور اس کو بعيد از امکان نہيں سمجھنا چاہيئے، آپ خود بو سينا ميں ديکھيں کہ وہاں اتنے ظلم کيوں کئے گئے ؟ اور بہت ہي بے رحمي اور پوري دشمني کے ساتھ ہزاروں مردوں، عورتوں ،بوڑھوں جوانوں حتيّٰ بچوّں کو قتل کر کے انکے سر کيوں جدا کئے گئے؟اور جو لوگ حيوانات کي حفاظت کے لئے انجمن بناتے ہيں اور چند حيوانات کے لئے مظاہرہ کرتے ہيں وہ لوگ بھي انسانوں پر اتنے ظلم و ستم کے بعد بيٹھے ديکھتے رہے اور انکي زبان پر ذلّت و رسوائي کا تالا پڑا رہا اور ان سے کچھ نہ بولا گيا بلکہ اس کے بر خلاف ظالموں کي مالي اور جنگي مدد بھي کرتے رہے، کيا اس کا سبب ثقافتي اور تہذيبي مسئلہ کے علاوہ کچھ اور تھا ؟ کيا ان مسلمانوں کي تعداد دو تين ملين سے زيادہ تھي ؟ يہ نہ زمين رکھتے تھے اور نہ مکان نہ انکي تعداد زيادہ تھي نہ ہي انکے پاس دولت، ہتھيار ،ٹکنالوجي اور کوئي اہم چيز تھي تو ان لوگوں پر اتنا بھيانک حملہ اور ظلم و ستم کيوں ہوا ؟اس کا جواب صرف ايک چيز ہے وہ يہ کہ ان کے پاس صر ف ثقافت اور اسلام کا کلچر تھا وہ لوگ ديکھ رہے تھے کہ بيسويں صدي کے آخر ميں يورپ کے مرکز ميں ايک اسلامي ملک ظاہر ہو رہا ہے اور اپنے وجود کا بر ملااعلان کر رہاہے اس سے وہ لوگ خوف زدہ تھے کہ اسلامي فرہنگ اور کلچر دھيرے دھيرے پڑوسي ممالک اور پورے يورپ ميں پھيل جائے گااور آگے چل کر پورے يورپ ميں ہر چيز کو بدل دے گا لہٰذا ان لوگوں نے ارادہ کيا کہ آغاز ميں ہي اس تحريک کو ختم کر ديا جائے اور يہي کام الجزائر، ترکيہ اور دوسرے اسلامي ممالک ميں انجام ديا گيا، آخر کيوں ؟ يہ لوگ اسلام سے خوف زدہ ہيں اسلام کيا ہے؟ اسلام ايک فکر اور فرہنگ ثقافت کا نام ہے تو گويا يہ لوگ ايک فکر اور فرہنگ سے ڈرتے ہيں
اس طولاني مقدّمہ کا نتيجہ يہ ہے کہ ہم کو اس سوال کے جواب ميں کہ کيا کرنا چاہئے؟ صرف يہي ہے کہ ہم کو ثقافتي کام کرنا ہے يہ ساري بحثيں اس بات کا سبب بنتي ہيں کہ ہم زيادہ سے زيادہ اپني ذمہ داري کو انجام ديں اور اس بات کو اپنے ذہن سے نکال ديں کہ يہ فکري اور فرہنگي بحثيں بے فائدہ ہيں اور ملک ميں جو کچھ بھي مشکل ہے اسکا تعلّق صرف اقتصاد اور خارجي سياست و غيرہ جيسے مسائل سے ہے -
منبع : عالمي مجلس براي تقريب مذاھب اسلامي
پيشکش: شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان
متعلقہ تحريريں:
اخبارات و جرائد کا نظارتي کردار
عمومي نظارت (حکام کي سطح پر امر بالمعروف اور نہي عن المنکر)
عمومي نظارت (امر بالمعروف اور نہي عن المنکر، عمومي نظارت)
شورائے نگہبان اور انتخابات کي نظارت
شورائے نگہبان يعني نگراں کونسل کے نظارتي فرائض