• صارفین کی تعداد :
  • 3162
  • 10/15/2011
  • تاريخ :

اکثر بڑے انقلابات صاحبان علم کي فکروں کا نتيجہ (دوسرا حصّہ)

ایران کا پرچم

ہماري بحث ذمہ داري اور مسئوليت کے بارے ميں تھي جو مطالب ميں نے پيش کئے اس کا مطلب يہ ہے کہ ہم اپني ذمہ داريوں کو اور زيادہ محسوس کريں، اگر آپ توّجہ کريں تو ديکھں گے کہ جولوگ مختلف شعبوں ميں کامياب ہوئے ہيں اور دنيا کے مختلف حصّوں ميں انقلاب لانے کا سبب واقع ہوئے ہيں نوے فيصد سے زيادہ افراد صاحبان علم ہيں يہ الگ بات ہے کہ وہ يونيورسٹي سے تعلّق رکھتے ہوں ياديني مدارس سے،اقتصادي،اجتماعي،سياسي اورديني نيزاسي طرح کے اور دوسرے شعبوں ميں آپ اکثر ديکھں گے کہ شروع ميں ايک شخص کي کوشش اور پلاننگ ہوتي ہے پھردھيرے دھيرے اس ميں وسعت پيدا ہوتي ہے اور آخر ميں وہ بڑے انقلاب کي صورت اختيار کر ليتي ہے -

ايسا نہيں ہے کہ يہ انقلاب اور تحوّل ہميشہ مثبت اور مفيد ہي رہا ہو ان ميںمنفي اور مضر تحوّلات بھي پائے جاتے ہيں بہت سے ايسے تحوّلات بھي ہيں جو کہ اپنے اندر بہت ہي وسيع پيمانے پر فکري اوراخلاقي انحرافات کے حامل ہيں اور وہ انحرافات بہت ہي خطرناک حد تک پہونچے ہوئے ہيں، انھيں ميں سے ايک انحراف جس کي طرف اشارہ کيا جا سکتاہے مغرب کاجنسي اور اخلاقي انحراف ہے جس کے قائل خود مغربي ممالک کے افراد ہيں کہ اس انحراف کا سبب جرمني کا مشہور ماہر نفسيات [زيگمونڈ فرويڈ] نے نفسياتي بيماريوں کے اسباب و علل کو ديکھ کر نتيجہ نکالا کہ اس جنسي اور اخلاقي انحراف کا سبب جنسي خواہش کا کچلا جانا اور غريزئہ جنسي کا دبايا جانا ہے اور اس پر پہرے کے سبب يہ انحراف ہو رہا ہے اس نے تحليل و تجزيہ کيا اور اس بيماري کي وسعت کو کم کرنے اور اس سے بچنے کے لئے يہ رائے پيش کي کہ سماج اور معاشرے ميں پوري طرح سے جنسي آزادي ہوني چاہئے -

اگر چہ خود (فرويڈ) اس نظريہ کو ظاہر کرنے ميں کوئي قصد و غرض نہيں رکھتا تھا ليکن پھر بھي بہر حال يہ نظريہ اس جنسي اور اخلاقي تنزّلي اورپستي کا باعث بنا جسکا ہم مغربي ممالک ميں مشاہدہ کر رہے ہيں البتہ شہوت پرستي اور لوگوں کي ہوس راني نيزغلط فائدہ اٹھانے والوں کي منفعت طلبي اور وقت سے فائدہ اٹھانے والوں کي کار فرمائياں بھي اس چيز کے پھيلائو کا سبب بني ہيں ليکن بہر حال پہلا قدم اسکے پھيلانے ميں '' فرويڈ'' کا تھا، آج کل دنيا ميں سب سے زيادہ فائدہ مند صنعت سيکس اور جنسي مسائل سے متعلّق ہے دنيا کي سب سے زيادہ بکنے والي فلميں سيکسي فلميں ہيں اور ٹي وي پر جو چينل سيکسي فلميں نشر کرتے ہيں وہي چينل دنيا ميں سب سے زيادہ ديکھے جاتے ہيں ان تمام انحرافات کي جڑ اسي ايک ماہر نفسيات کي فکر تھي-

فکري فسادو انحطاط کے متعلق بھي مارکس ازم کے تفکرّات اور اسکے غم انگيز نتيجوں کي طرف اشارہ کيا جا سکتا ہے ستّر سال سے جو فلسفہ نصف کرئہ زمين پر حاکم تھا خود انھيں ملکوں اور جو لوگ ان ملکوں ميں انکے پيرو تھے خود انھيں لوگوں کے اعتراف کے مطابق اسکے خطرناک نتائج سامنے آئے ،يہي مارکس ازم کانظريہ تھا جس نے لاکھوں بے دين اورر منکرين خدا کو پيدا کيا جو خدا اور دين سے شدّت جنگ کي ،نيز يہ نظريہ بھي ايک دوسرے جرمني دانشور'' مارکس ''کا تھا يہ تو چند مضر اور نقصان دہ تحوّلات تھے، البتہ کچھہ مثبت اور فائدہ مند تحولات بھي علماء اور دانشوروں نے ايجاد کئے ہيں جن سے ہم کو غافل نہيں ہونا چاہئے انقلاب جمہوري اسلامي ايران بيسويں صدي کا مہم ترين تحوّل و انقلاب ہے جس کا دوست اور دشمن سبھي نے اعتراف کيا ہے يہ ايک مذہبي عالم آيت...امام خميني کي فکروں کا نتيجہ تھا امام خمينيکي شخصيت ايک سے زيادہ نہيں تھي اور اسلحہ ،پيسہ وغيرہ کچھ بھي نہيں رکھتے تھے ان کے پاس صرف ايک بلند فکر تھي ايسي فکر کہ شروع ميں تقريباً99 فيصد خاص دوست اور احباب بھي يقين نہيں رکھتے تھے کہ يہ فکر عملي ہوجائے گي ليکن سبھي لوگ گواہ ہيں کہ اس شخص نے دنيا سے الگ ايک چھوٹے اور معمولي مکان ميں بيٹھ کر مشرق و مغرب کي دو بڑي طاقتوں کو مبہوت کر ديا يہ ايسے عالم ميں ہوا کہ امام نہ شہرت کے طالب تھے اور نہ ہي حکومت کے خواہاں، جبکہ يہ عام بات ہے کہ کوئي استاد درس پڑھا کر نکلتا ہے تو تمام شاگرد اس کے پيچھے پيچھے چلتے ہيں ليکن امام اس بات کي بھي اجازت نہيں ديتے تھے کہ کوئي ان کے پيچھے چلے امام خميني اگر کسي کو ديکھتے تھے تو اس کو منع کرتے تھے کہ وہ راستے ميں انکے پيچھے پيچھے چلے، امام خميني ايسے مرجع تھے کہ جنھوں نے بہت زمانے تک اپنے رسالہ عمليہ کو چھاپنے کي بھي اجازت نہيں دي اور جب اجازت دي تو اس شرط کے ساتھ کہ ايک پيسہ بھي سہم امام عليہم السلام کا اس ميں خرچ نہ ہو ميں خود اس بات کو جانتا ہوں کہ آپ کا رسالہ عمليہ کن لوگوں کے تعاون سے چھپا تھا آپ ايسي شخصيت تھے جو نہ قدرت کے طالب تھے اور نہ ہي شہرت کے خواہاں ، بلکہ ان دونوں چيز سے گريزاں تھے -

آپ کے اندر ايک فکر تھي کہ جس پر بھروسہ کرکے آپ نے ايک بہت بڑا انقلاب برپا کر ديا ايسا تحوّل جس نے دنيا کے سياسي حالات کو درہم برہم کر ديا يہ سب ايک مثبت فکر کا نتيجہ ہے -

بہر حال ميں اس بات کي تاکيد کرنا چاہتا ہوں ايک آدمي،ايک استادخواہ وہ ديني مدرسے کا ہو يا يو نيورسٹي کا(چاہے وہ مثبت ہو يا منفي) عالمي انقلاب برپا کر سکتا ہے - اگر ہم اس مسئلہ کي کي طرف توجّہ کريں تو ان ذمہ داريوں کے بوجھ اور اسکي اہميت کا اندازہ لگا سکتے ہيں پھر اس بات کے لئے آمادہ ہونگے کہ اس کے لئے وقت صرف کريں درس اور کلاس کو تعطيل کريں اور بيٹھ کر اس اہم مسئلہ کے بارے ميں بحث اور گفتگو کريں اور ملک کے نوجوانوں کے بارے ميں فکر کريں، اسلام اور اسلامي معاشرہ سے متعلّق جو کام انجام دينا ہے اسکو پہچانيں اور ان کے متعلق اپنا فريضہ انجام ديں ان تمام مطالب کي طرف توجّہ کرتے ہوئے بنيادي سوال يہ پيدا ہوتا ہے کہ اس فريضہ اور ذمہ داري کو ادا کرنے کے لئے ہم کو کيا کرنا چاہئے اس کے جواب سے قبل ايک مقدمّہ بيان کرتا ہوں -

منبع : عالمي مجلس براي تقريب مذاھب اسلامي

پيشکش: شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

عمومي نظارت (حکام کي سطح پر امر بالمعروف اور نہي عن المنکر)

عمومي نظارت (امر بالمعروف اور نہي عن المنکر، عمومي نظارت)

شورائے نگہبان اور انتخابات کي نظارت

شورائے نگہبان يعني نگراں کونسل کے نظارتي فرائض

ماہرين کي کونسل کي نظارتي روش