ايک لازوال اور انوکھا انقلاب ( حصّہ دوّم )
ايران کے اسلامي انقلاب کا جو سب سے اہم نعرہ تھا وہ سامراج کي مخالفت پر مبني تھا اور اس نے اپني پہچان ہي اس نعرے کو بنايا کہ نہ مشرق و نہ مغرب، ہم کسي بھي بلاک ميں نہيں ہيں بلکہ ہم ايک اسلامي جمہوري نظام قائم کريں گے جو اسلامي تعليمات پر استوار ہو گا -
اسي لئے اس وقت اور آج بھي دنيا کے مبصرين کا يہي کہنا ہے کہ ايران کا اسلامي انقلاب ايسے عالم ميں کامياب ہوا جب وہ ہر طرف سے يلغاروں کا شکار تھا مگر اس کے باوجود اسلامي انقلاب نے اس وقت داخلي استبداد اور غيرملکي سامراج کي کمر توڑي جب دنيا کي کوئي بھي سياسي طاقت ايران کے عوام کے ساتھ نہيں تھي- اسلامي انقلاب کي بے شمار خصوصيات ہيں جن ميں سے ايک اس کا دوٹوک اور صاف و شفاف موقف کا حامل ہونا تھا- ايران کے اسلامي انقلاب اور امام خميني نے جس قوت کے خلاف سب سے پہلے آواز بلند کي وہ امريکہ تھا اور دنيا کو بتا ديا کہ سب سے بڑا شيطان امريکہ ہے اور آج اتنا عرصہ گزرجانے کے بعد ايشياء سے لے کر يورپ اور افريقہ سے لے کر لاطيني امريکہ کے عوام امام خميني کے اس قول کو عملي شکل ميں ديکھ اور خود بھي اپني زبان سے يہ کہہ رہے ہيں کہ دنيا کا سب سے بڑا شيطان امريکہ ہے- اسلامي انقلاب نے گذشتہ برسوں ميں پوري دنيا پر اپنے اثرات مرتب کئے ہيں آج لبنان، فلسطين، عراق، شام اور تيونس و مصر ميں اسلامي اقوام نے اسي اسلامي انقلاب سے الہام ليتے ہوئے استکباري اور سامراجي طاقتوں کو لرزہ براندام کر ديا ہے- آج ايران کا اسلامي انقلاب فرانس اور روس کے انقلابات کے برخلاف کہ جن کے خلاف کسي بھي طرح کي کوئي پابندياں عائد نہيں کي گئي تھيں - تمام تر پابنديوں کا سامنے کرتے ہوئے ترقي پيشرفت اور آزادي وسرافرازي کے نقطہ کمال کي جانب تيزي سے بڑھ رہا ہے اور اس کي اسي آفاقيت کے پيش نظر ہي جن لوگوں نےاسلامي انقلاب کي کاميابي کے وقت اس کي دشمني اور مخالفت ميں کوئي کسر نہيں اٹھا رکھي تھي يہ کہنے پر مجبور ہو گئے ہيں کہ ہم ايران کے سلسلے ميں شرمندگي کا احساس کر رہے ہيں- اس انقلاب کا ثمر ارد گرد کے تمام ممالک ميں ديکھا جا سکتا ہے جہاں پر عوام ميں انقلابي تحريکيں جنم لينا شروع ہو گئي ہيں -
شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان
متعلقہ تحريريں:
اسلامي انقلاب کي کاميابي ميں خواتين کا کردار
اقتصادي سکيور ٹي
معاشرے ميں عدليہ قانون کي ضامن
بد عنواني کے سد باب کے لئے پيشگي اقدامات
انصاف کا دائرہ