صرف تين گرام نمک کم کرکے دل کو صحت مند رکھيئے
کسي طرح سے خوراک ميں نمک کي معمولي سي کمي کرکے خود کو زيادہ صحت مند رکھا جاسکتا ہے اور اِس سلسلے ميں جہاں بہت سي رسرچ ہو رہي ہے وہاں امريکہ ميں بھي ايک رسرچ کي گئي جِس ميں يہ پتا چلانے کي کوشش کي گئي کہ خوراک ميں صرف تين گرام نمک کم کرکے دل کو کس طرح صحتمند رکھا جا سکتا ہے-
نمک کے ہر گرام ميں 400 ملي گرام سوڈيم ہوتا ہے اور سوڈيم نمک کا عنصر ہے جو کہ نقصان دہ ہے، جب کہ پوٹيشيم دوسرا عنصر ہے جو کہ نقصان دہ نہيں ہوتا-
اِس تحقيق کي مصنفہ يونيوسٹي آف کيلي فورنيا کي کرسٹين ہيں جو کہتي ہيں کہ تين گرام نمک کم کرنے سے خوراک کے ذائقے ميں کھانے والے کو پتا تک نہيں چلتا ليکن اُن کي صحت پر اُس کا بہت اچھا اثر پڑتا ہے-
امريکہ کي وفاقي حکومت کا کہنا ہے کہ اوسطاً ہر امريکي شخص روزانہ 10گرام نمک استعمال کرتا ہے، جب کہ امريکن ہارٹ ايسو سي ايشن کا مشورہ يہ ہے کہ صحتمند لوگوں کو روزانہ تين گرام سے زيادہ نمک استعمال نہيں کرنا چاہيئے- لہٰذا، اِس کا مطلب يہ ہوا کہ روزانہ ہر امريکي تين گنا سے زيادہ نمک استعمال کررہا ہے-
امريکن ہارٹ ايسو سي ايشن نے بتايا کہ 1970ء کے عشرے کے بعد سے امريکيوں کي خوراک ميں نمک کي مقدار ميں 50 في صد اضافہ ہوچکا ہے اور اِس طرح امريکيوں ميں بلڈ پريشر کي شرح بھي بڑھ چکي ہے-
ماہرين کا کہنا ہے کہ اگر خوراک ميں نمک کا استعمال کم کرديا جائے تو لازماً اِس کا مطلب بلڈ پريشر کے مريضوں کي تعداد ميں کمي کي شکل ميں ظاہر ہوگا-
يہاں نيو يارک سٹي ميں نمک کي مقدار ميں کمي پر آمادہ کرنے کے ليے ايک قومي مہم چلائي جا رہي ہے، جسے ’نيشنل سالٹ اِني شئيٹو‘ کا نام ديا گيا ہے-
اِس مہم کا مقصد نہ صرف لوگوں کو آگاہ کيا جائے کہ نمک کس حد تک نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے- بلکہ خوراک کي مصنوعات تيار کرنے والي کمپنيوں اور ہوٹلوں پر بھي اِس بارے ميں دباؤ ڈالا جائے کہ وہ نمک کم استعمال کريں اور خاص طور پہ اُس کا نقصان دہ عنصر سوڈيم-
خوش قسمتي سے پاکستان بھارت اور جنوبي ايشيا کے تقريباً تمام ہي ايسے ملک ہيں جہاں بيشتر لوگ کھانے گھر پر ہي پکاتے اور کھاتے ہيں اور اِس طرح وہ نمک کي مقدار پر زيادہ آساني سے قابو پاسکتے ہيں-
تو کيوں نہ آپ يوں کريں کہ جِس کھانے ميں آپ پہلے ايک چائے کے چمچ کے برابر نمک ڈالتے تھے اُس ميں تھوڑا سا کم کرکے اُس کو پون کے قريب کرديں- اِس طرح، کھانے والوں کو پتا بھي نہيں چلے گا کہ کم ہے اور دوسري ترکيب جو امريکہ ميں بھي ڈاکٹر بتاتے ہيں وہ يہ ہے کہ اگر آپ کھانے ميں ٹماٹر يا نيبو کے رس کو استعمال کريں تو خود بخود نمک کے ذائقے کي کمي پوري ہوجائے گي، جب کہ ٹماٹر اور نيبو کے استعمال کے خود بھي بہت سے فائدے ہيں- ياد رکھيئے:
’نمک کم اور صحت بہتر
متعلقہ تحريريں :
دل کے مريضوں کے ليے قديم چيني ورزش
فالج کا مرض ’سائلنٹ اسٹروکس
طرز زندگي ميں تبديلي سے ذيا بيطس پر قابو پانا ممکن ہے
نيند کي کمي، يادداشت کي صلاحيت متاثر
وزن بڑھانے والي خوراک کا استعمال زيادہ