خلاء ميں سانس لينا ممکن ہو سکتا ہے
ماہر فلکيات نے ايک لمبے عرصے تک کي جانے والي کوششوں اور تحقيقات کے بعد
بلآخر خلاء ميں سالمي يعني ماليکيولر آکسيجن دريافت کر لي ہے-
حالانکہ اس سے پہلے بھي خلاء ميں آکسيجن کے ايٹم تلاش کيے جا چکے ہيں ليکن يہ پہلي مرتبہ ہے کہ ماہر فلکيات نے ماليکيولر آکسيجن دريافت کي ہے-
واضع رہے کہ ماليکيولر آکسيجن کي وجہ سے ہم سانس ليتے ہيں- آکسيجن کي دريافت کے حوالے سے کي گئي يہ تحقيق آسٹروفزيکل جريدے ميں شائع ہوئي ہے-
ہرشل سپيس نامي ٹيلي سکوپ سے دريافت کيے گئے ماليکيول خلاء کے ايک ايسے خطے ميں پائے گئے جسے ماہر فلکيات ’ کانسٹليشن آف اورئن‘ کہتے ہيں-
ہائيڈروجن اور ہيليم کے بعد آکسيجن کائنات ميں سب سے زيادہ مقدار ميں پائے جانے والا عنصر ہے- آکسيجن کي ماليکيولر يعني دو ايٹموں کي ايک دوسرے سے جڑي ہوئي صورت ہي کي وجہ سے زمين پر زندگي قائم و دائم ہے-
ليکن يہ پہلي بار ہے کہ ماليکيولر آکسيجن خلاء ميں پائي گئي ہے- ہرشل آکسيجن منصوبے کے محقق پال گولڈ سمتھ کا کہنا ہے ’اگر چہ ہم ماليکيولر آکسيجن دريافت کر پائے ہيں ليکن دريافت کيے جانے والے اس آکسيجن کي مقدار بہت کم ہے اور ہميں يہ بھي نہيں معلوم کہ خلاء ميں جس جگہ يہ پائي گئي ہے وہاں کيا خاص بات ہے-‘ انھوں نے کہا ’کائنات ميں بہت کچھ ہم سے اب بھي پوشيدہ ہے-‘
متعلقہ تحريريں:
انٹرنيٹ کا استعمال کرتے وقت محتاط رہيں ( حصّہ سوّم )
انٹرنيٹ کا استعمال کرتے وقت محتاط رہيں ( حصّہ دوم )
انٹرنيٹ کا استعمال کرتے وقت محتاط رہيں
سائبر حملے ميں ہزاروں ويب سائٹس متاثر
ايران: شمسي توانائي سے چلنے والي گاڑي متعارف