• صارفین کی تعداد :
  • 641
  • 5/28/2011
  • تاريخ :

امریکی حکام کی ملا عمر کے قریبی ساتھی سے مذاکرات

امریکی حکام کی ملا عمر کے قریبی ساتھی سے مذاکرات

امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے پہلی مرتبہ افغان طالبان سے برائے راست امن مذاکرات کا آغاز کردیا ہے.

ابنا: اخبار کا کہنا ہے کہ پاکستان کی شرکت کے بغیر ملاعمرکے قریبی ساتھی سے امریکی حکام نے کم از کم تین ملاقاتیں کی ہیں۔ امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی حکام نیحالیہ چند مہینوں میں افغان طالبان ملاعمر کے اسسٹنٹ اور قریبی ساتھی طیب آغا سے کم از کم تین ملاقاتیں کی ہیں، اخبار کا دعویٰ ہے کہ ملاقاتوں کا اہتمام جرمنی اورقطر نے کیا ہے، جس میں سی آئی اے، محکمہ خارجہ اور دیگرامریکی حکام بھی شامل تھے۔

اخبار کے مطابق ملاقات کا آغاز اسامہ بن لادن کی ہلاکت سے پہلے ہی ہوگیا تھا، اخبار کا دعویٰ ہے کہ طالبان رہ نما سے ملاقاتوں میں پاکستان کی شرکت نہیں تھی، یورپی سفارت کار کا کہنا ہے کہ افغان معاملے میں مفاہمت پاکستان کے بغیرممکن نہیں، اوراس معاملے کو پاکستان خراب بھی کرسکتا ہے۔

 سینئرافغان افسرنے عندیا دیا ہے کہ امریکا کی طالبان رہ نما طیب آغا سے ملاقاتیں نتیجہ خیز ثابت نہ ہو، کیوں کہ وہ اب ملاعمر کے اتنے قریب نہیں جتنے پہلے تھے۔