صہيونيوں کے جنگ پسندانہ بيانات پر اسلامي جمہوريہ ايران کا ردعمل
ايران کے بارے ميں صہيوني رياست کے حکام کے جنگ پسندانہ بيانات پر اسلامي جمہوريہ ايران نے سرکاري ردعمل ظاہر کيا ہے-
ابنا: صہيوني رياست کے وزير جنگ ايہود باراک نے ايران اور گروپ پانچ جمع ايک درميان بغداد مذاکرات سے قبل کہا تھا کہ ايران کي جانب سے آئي اے اي اے کے معائنہ کاروں کے ليے اپني تنصيبات کے دروازے کھولنے کے سلسلے ميں ابتدائي اتفاق رائے سے ايران پر اسرائيل کے فوجي حملے کا امکان ختم نہيں ہو گا- ايہود باراک گروپ پانچ جمع ايک کو ايران کے خلاف سخت موقف اپنانے پر اکسانے کي کوشش کر رہے تھے- ايہود باراک نے کہا کہ دنيا کو ايران کو ايٹم بم بنانے سے روکنا چاہيے اور تمام آپشن ميز پر موجود ہيں-صيہوني حکومت کے وزيراعظم بنيامين نيتن ياہو نے بھي ايران کے خلاف پابنديوں اور بائيکاٹ کے مؤثر واقع ہونے کے سلسلے ميں شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے ايران کي ايٹمي تنصيبات پر فوجي حملے کي دھمکي دي اور تہران پر مذاکرات ميں دھوکہ دينے کا الزام لگايا-صيہوني حکومت کے حکام کے ان بيانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اقوام متحدہ ميں اسلامي جمہوريہ ايران کے مستقل نمائندے محمد حزاعي نے اقوام متحدہ کے سيکرٹري جنرل اور سلامتي کونسل کے نام ايک خط ارسال کر کے صيہوني حکام کے بيانات کو اشتعال انگيز اور بين الاقوامي اصول و قوانين کے منافي قرار ديا- محمد خزاعي نے اس خط ميں اس بات پر زور ديا ہے کہ اس قسم کے بيانات اقوام متحدہ کے منشور اور بين الاقوامي قوانين کي کھلي خلاف ورزي ہے اور علاقائي اور بين الاقوامي امن و سلامتي کو مضبوط بنانے کے سلسلے ميں کي جانے والي بين الاقوامي کوششوں کے خلاف اقدام شمار ہوتا ہے- صہيوني رياست نے حاليہ عشروں کے دوران علاقے کے ممالک کي حدود کي سب سے زيادہ خلاف ورزي ہے اور وہ ايران پر فوجي حملے کي کھلي دھمکي دے کر علاقے کي سلامتي کو خطرے ميں ڈال رہي ہے- صيہوني حکام ايک ايسے وقت ميں ايران کي ايٹمي ترقي و پيشرفت پر تشويش کا اظہار کر رہے ہيں کہ جب خود صيہوني حکومت مشرق وسطي کي وہ واحد حکومت ہے کہ جس کے پاس ايٹمي وار ہيڈز موجود ہيں اور وہ علاقے اور دنيا کي سلامتي کے ليے سنگين خطرہ سمجھي جاتي ہے جو نہ تو کسي بين الاقوامي قانون کي پابند ہے اور نہ ہي اس نے ايٹمي ہتھياروں کو کنٹرول کرنے کے کسي بين الاقوامي معاہدے پر دستخط کر رکھے ہيں- جبکہ اسلامي جمہوريہ ايران نے گزشتہ عشروں کے دوران اين پي ٹي کے دائرے ميں مشرق وسطي کو ايٹمي ہتھياروں سے پاک کرنے کے ليے بےانتہا کوششيں کي ہيں- بلاشبہ عالمي اداروں کي خاموشي کے سائے ميں ايران کے خلاف صيہونيوں کے بيانات اور دھمکيوں کا جاري رہنا دنيا ميں امن و سلامتي کے ذمہ دار اداروں کے ليے ايک چيلنج ہے- اگرچہ صيہوني حکومت اس قابل نہيں ہے کہ ايران پر حملے کي جرات کر سکے کيونکہ اسلامي جمہوريہ ايران کے اعلي سياسي و فوجي حکام نے بارہا اس بات پر زور ديا ہے کہ ايران کے خلاف اسرائيل کي کسي بھي مہم جوئي کا دندان شکن جواب ديا جائے گا-