بحرین میں اسلامی مقدسات کی ھتک حرمت کا امریکا ذمہ دار ہے
شیخ نبیل قاووق نے مصالحت پسند بحرینیوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے بحرین میں مقدسات اسلامی کی ھتک حرمت اور جرائم کے سلسلے میں امریکا کو ذم ہدار ٹھہرایا ۔
ابنا: حزب الله لبنان کی ایگزیکٹو کونسل کے نائب صدر ، شیخ نبیل قاووق نے گذشتہ روز ایک پروگرام میں جو طیبه جنوب لبنان میں منعقد ہوا لبنان کی نئی گورمنٹ کے حوالے سے اٹھتے قدم کی تحسین کرتے ہوئے کہا : ھم حکومت تشکیل دینے کے حوالے سے ایک نئے مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں جب کہ گروہ 14 مارچ لبنان کے نئے وزیر اعظم ، نجیب میقاتی کی تمام کوششوں کو ناکام بنا نے کے درپہ ہے ۔
شیخ نبیل قاووق نے امریکا کی مسلسل سازشوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے جلد از جلد نئی حکومت کے تشکیل پانے کی تاکید کرتے ہوئے کہا : جو ہاتھ کبھی استقامت کو نقصان پہونچانے کے لئے دارز تھا وہی اج سوریہ کے خلاف امریکن سازشوں کے لئے دارز ہے ۔
انہوں نے بحرین کے موجودہ حالات ، مسجدوں ، امام بارگا ہوں کے انھدام اور قران سوزی جیسی مقدسات اسلامی کی ھتک حرمت پہ شدید مذمت کرتے ہوئے کہا : مہینوں سے انجام پارہی ان جنایتوں کے مقابل عالمی مراکز کی خاموشی اور صھیونیت کی جنایتوں کے مقابل عالمی اداروں کا موقف قابل افسوس ہے ۔
حزب الله لبنان کی ایگزیکٹو کونسل کے نائب صدر نے بحرین میں مقدسات کی اھانت کو دوسری جگہوں حتی فلسطین سے کہیں زیادہ وسیع بتاتے ہوئے علاقے میں فتنے کی اگ بھڑکنے اورتمام مسلمانوں کے جزبات کو جریحہ دار ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی : سب پہلے امریکا ان جنایتوں اور ھتک حرمت کا ذمہ دارہے کیوں کہ بحرین کا موجودہ بادشاہ ا مریکن گورمنٹ کے احکامات پہ سراپا گوش ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ ال خلیفہ کے مقابل بحرین کا عوامی اعتراض تقریبا وسط فرری سے شروع ہوا اور ال خلیفہ کی فوج نے عربستان سعودی کی فوج کی حمایت میں ابھی تک سیکڑوں مظاھرین کو شھید کرڈالا، دسیوں مسجدوں اور امامبارگاہوں کو منھدم اور دسیوں قران کریم جلا ڈالے ۔
اسی طرح کچھ دنوں قبل ھزاروں بحرینیوں نے جمعہ کے روز جسے جمعہ قران کریم کا نام دیا تھا ، ال خلیفہ اور ال سعود کی جانب سے قران سوزی ، مساجد اور امامبارگاہوں کے انھدام کے اعتراض میں جمعہ قران کریم کا نام دیا اور کرفیو توڑ کر سڑکوں پر نکل ائے جن پربحرینی اورسعودی فورس نے مشترکہ طور پر حملے کئے ۔
مظاھرہ کرنے والوں نے بحرینی اور سعودی فوج کی جانب سے قران جلانے ، مسجدوں اور امام بارگاہوں کے انھدام کے اعتراض میں لبیک یاقران اور خدا کا گھر ریڈ لائین ہے نارے لگائے اوراس طرح کتاب خدا ، مسجد و امام بارگاہوں کی تخریب کو محکوم کیا ، مظاھرین نے اسی طرح تینوں جزیروں کی فوج کو بحرین سے نکلنے کا مطالبہ کیا ، فورس کی مظاھرین سے العالی، معامیر، ستره، سنادس، دار الکلیب، بربر، مالکیّه اور درّاز علاقے میں مڈ بھیڑ ہوئی ۔
دوسری جانب گذشتہ شب بحرین کے مختلف دیہاتوں اور علاقے میں مظاھرہ شمع منعقد کیا گیا ، مظاھرین نے ہاتھوں میں شمع اٹھا کر ملک میں مارشل لا لگائے جانے سے مخالفت کا اعلان اور سیاسی جیلیوں سے ھمدردری کا اظھار کیا، اھم ترین مظاھرہ شمع موضع العطر و سنابس میں منعقد کیا گیا اور دوسری جانب جوانوں کی بھوک ہڑتال جاری ہے مگر حکومت بحرین مظاھرین کے ساتھ سختی کے ساتھ پیش ارہی ہے اور مسجدوں ، امام بارگاہوں پر حملہ کر رہی ہے اس کے باوجود تمام مظاھرین اعتراضات کو صلح امیز ہونے کی تاکید کرتے ہیں ۔
شیخ البحرانی نے کچھ دنوں قبل مراجع تقلید قم سے ملاقات میں ال خلیفہ اور ال سعودی کی جانب سے بحرین میں انجام پارہی جنایتوں کو وہابیوں کی جنایتوں سے بھی بدتر بیان کرتے ہوئے تاکید کی تھی :
ابھی تک ال سعود اورا ل خلیفہ فورس نے مشترکہ طور پر 25 مسجد اور 18 امام بارگاہ مکمل طور پر منھدم کردیا ہے اور ان وحشیوں کے حملے کے نتیجے میں 253 مسجد اور 375 امام بارگاہوں کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔