بحرین میں انسانی حقوق کے فعال راہنما گرفتار
آل سعود کی حمایت یافتہ آل خلیفہ فورسز نے بحرینی عوام کو کچلنے کی پالیسی جاری رکھتے ہوئے انسانی حقوق کے شعبے میں فعال راہنما "عبدالہادي الخواجہ" کو زد و کوب کرکے گرفتار کرلیا ہے۔
اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق آل سعود اور آل خلیفہ کی فورسز نے بحرین میں انسانی حقوق کے حوالے سے فعال راہنما "عبدالہادي الخواجہ" اور ان کے افراد خاندان کو گرفتار کرلیا ہے۔
یاد رہے بحرین میں قتل و غارت اور گرفتاریوں کے ساتھ عوام کو سڑکوں اور گلی کوچوں میں پکڑ کر شدید ترین درندگی کا نشانہ بنانا، گرفتار کرنا، ان کے گھروں اور مقدس مقامات کو منہدم کرنا اب سعودی اور خلیفی افواج کا معمول بن گیا ہے اور چونکہ انسانی حقوق کے نام نہاد علمبرداروں نے بحرینی قوم کو انسانوں کی فہرست سے حذف کررکھا ہے اور انسانی حقوق اور جمہوریت کو دستاویز بنا کر قوموں اور ملکوں کو بلیک میل کرنے والی عالمی طاقتوں کی مرضی سے ہی اس قوم کے حقوق دن دہاڑے پامال ہورہے ہیں چنانچہ جس طرح کہ غزہ اور فلسطین میں صہیونی ریاست بغیر کسی خوف کے انسانی حقوق کا مذاق اڑاتی ہے بحرین میں آل خلیفہ خاندان نیز قابض آل سعودی افواج بھی بغیر کسی خوف و خطر کے انسانیت کا مذاق اڑارہی ہیں اور اب تو وہ انسانی حقوق کی پامالی کی داستانیں بھی دنیا کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر رقم کررہی ہیں کیونکہ انہیں یقین ہوگیا ہے کہ ان اعمال پر ان سے کوئی بازپرس ہونے کا امکان تک نہیں۔
بحرین کے انسانی حقوق مرکز نے اعلان کیا ہے کہ عبدالہادی الخواجہ اور ان کے دو دامادوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
انسانی حقوق مرکز کے مطابق سیکورٹی والوں نے ان کے گھر کا دروازہ توڑا اور ایک انگریزی بولنے والے افسر کے حکم پر پانچ گماشتوں نے انہیں وحشیانہ انداز سے زدو کوب کیا یہاں تک کہ ان کا سانس بند ہوگیا۔
اس بیان میں آیا ہے کہ انسانی حقوق کی دنیا کے اس فعال راہنما کا خون ان کے گھر کی سیڑھیوں پر اب بھی دکھائی دے رہا ہے اور جب ان کی بڑی بیٹی "زینب الخواجہ" نے انہیں چھڑانے کی کوشش کی تو بیرونی کرائے کے ایجنٹوں نے انہیں بھی مارا پیٹا۔
الخواجہ بارہ برس جلاوطنی کی زندگی گذارنے کے بعد آل خلیفہ حکمرانوں کی طرف عام معافی کے اعلان کے بعد وطن لوٹے تھے۔