سعودی عرب میں پہنچنے والی بیداری کی لہر آل سعود کا ڈراؤنا سپنا
ادھر ایک انگریز روزنامہ نویس نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ سعودی عرب نے پرسوں (جمعہ کے روز) عوامی انقلاب کو کچلنے کے لئے سیکورٹی فورسز کے دس ہزار اہلکاروں کو شمال مشرقی شیعہ علاقوں میں متحرک کردیا ہے۔
اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق مشرق وسطی میں روزنامہ انڈیپنڈنٹ کے نامہ نگار رابرٹ فسک نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ سعودی حکمرانوں کا ڈراؤنا سپنا، بیداری کی وہ لہر ہے جو سعودی عرب پہنچ رہی ہے اور جس کے نتیجے میں سعودی قوم بھی عرب دنیا کی بیداری میں شامل ہوجائے گی اور انقلاب کی عظمت آل سعود کی فرمانروائی پر طویل المدت سائے جمائے گی۔
انھوں نے مشرقی علاقوں میں دس ہزار سیکورٹی اہلکاروں کی روانگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "دمام اور دوسرے مشرقی علاقوں کی طرف جانے والے راستے ایسی بسوں سے بھری ہوئی تھیں جو آئندہ ہفتے کے یوم الغضب سے ہراسان سعودی بادشاہت کے فوجی اہلکاروں کو ان علاقوں میں پہنچانا چاہتی تھیں"۔
رابرٹ فسک نے مزید لکھا ہے کہ "نظر یوں آتا ہے کہ ریاض اور مشرق کے شیعہ علاقوں میں 20 ہزار سے زائد معترضین آئندہ چھ دنوں کے دوران احتجاج کے لئے سڑکوں پر آئیں گے اور وہ حکام کی بدعنوانی کے خاتمے اور ضرورت پڑنے پر آل سعود کی سرنگونی کا مطالبہ کریں گے۔