میرا بد صورت جیون ساتھی ( حصّہ دوّم )
اس بات میں ذرا بھی شک نہیں کہ جب دو افراد ازدواجی بندھن میں بندھنے جا رہے ہوتے ہیں تو ان کی ابتدائی ملاقاتیں نہایت ہی اہمیت کی حامل ہوتی ہیں جن میں انہیں ایک دوسرے کو سمجھنے اور پہچاننے کا موقع ملتا ہے ۔ ابتدائی تعارف اور آشنائی میں مدمقابل کی ظاہری حالت بہت ہی اہمیت کی حامل ہوتی ہے جو ایک دوسرے کو متاثر کر سکتی ہے ۔ عام طور پر کہا یہ جاتا ہے کہ ظاہری چیزیں عارضی ہوتی ہیں کیونکہ ایک خاص وقت گزرنے کے بعد ایسی چیزیں دونوں کے لیۓ عادی ہو جاتی ہیں اور یوں ان کی اہمیت نہیں رہتی ۔ البتہ یہ موضوع یا خیال تمام افراد کی زندگیوں پر پورا نہیں اترتا ہے ۔ بعض افراد کے لیۓ خوبصورتی کی بے حد زیادہ اہمیت ہوتی ہے اور ایسے افراد میں مخصوصا مرد حضرات شامل ہیں جن کی ہمیشہ یہ خواہش ہوتی ہے کہ ان کے لیۓ خوبصورت ترین جیون ساتھی کا انتخاب کیا جاۓ ۔ ایسے افراد کو چاہیۓ کہ کسی خوبصورت اور اپنی پسند کی خاتون سے ہی شادی کریں ۔ اس سے میری یہ مراد نہیں کہ تمام اخلاقی ، اعتقادی اور ثقافتی اقدار کو پس پشت ڈالتے ہوۓ صرف ظاہری خوبصورتی کو دیکھا جاۓ ۔ ہہ کام اعتقادی ، اخلاقی اقدار کو سامنے رکھ کر کرنا چاہیۓ ۔
ازدواجی مسائل کے ماہرین ہمیشہ شادی سے پہلے لڑکے اور لڑکی کی توجہ ایک دوسرے کی ظاہری خوبصورتی کی طرف لازمی دلاتے ہیں تاکہ اس بات کا اندازہ لگا سکیں کہ ان دونوں کے لیۓ ظاہری خوبصورتی کس قدر اہمیت رکھتی ہے ۔
اس لیۓ مردوں کو چاہیۓ کہ رشتہ کرتے وقت عورت کے جسمانی خدوخال اور چہرے کی خوبصورتی سے آگاہ رہیں اور لڑکی کو بھی چاہیۓ کہ شادی کے سلسلے میں ہونے والی ابتدائی ملاقات میں میک اپ کے بغیر اپنی قدرتی حالت کے ساتھ آئے اور اپنے چہرے کو اس قدر نہ ڈھانپے کہ اس کی ظاہری حالت کا اندازہ نہ لگایا جا سکے ۔
اس بات کی تو ہمارا مذھب اسلام اجازت دیتا ہے اور ایک روایت ہے کہ آدمی اپنے جیون ساتھی کا انتخاب کرتے ہوۓ لازما مدمقابل کی جسمانی حالت سے آگاہ ہو اور اس کی خوبیوں کو پسند کرتے ہوۓ اس کا انتخاب کرے ۔ اگر ایسا کر لیا جاۓ تو شادی کے بعد میاں بیوی ان مشکلات سے نجات حاصل کر لیتے ہیں جن کا اوپر ذکر کیا جا چکا ہے ۔
( جاری ہے )
تحریر : سید اسداللہ ارسلان
متعلقہ تحریریں:
اپنی زندگی کو آرام بخش بنائیں
محبت کے فواید و آثار اولاد کی تربیت میں
ديرپا رشتوں کا اثر
ہمارے معاشرے میں جہیز ایک المیہ
اسلام میں طلاق